کویت اردو نیوز، 25اپریل: مسجد نبویﷺ میں ہاتھ میں عصا اٹھاںے والا وائرل بزرگ شہری پاکستان کے رہائشی نکلے
عمرہ ادائیگی کیلئے پیسے تک نہیں تھے۔ مال مویشی بیچ کر رب کے حضور حاضری دی
مسجد نبویﷺ میں ہاتھ میں عصا اٹھاںے والے کو دنیا ڈھونٹی رہی اور یہ بزرگ قادر بخش پاکستانی نکلے۔
حضور سے محبت کی انکی کہانی بہت پیاری ہے۔ قادر بخش مری کا کہنا ہے کہ عمرہ ادائیگی کیلئے پیسے نہیں تھے، مال مویشی بیچے پائی پائی جوڑی اور پھر جاکر ٹکٹ کا بندوبست ہوا۔
قادر بخش مری کی جیب میں کھانے تک کے پیسے نہیں تھے ، لیکن دل میں اطمینان اور رب کے حضوری حاضری کا جذبہ نہ صرف اِن کی خواہش پوری ہونے کا ذریعہ بنا بلکہ ویڈیو کے ذریعے دنیا بھر میں مقبول کرگیا اور پوری دنیا میں عزت مل گئی ۔
80 سالہ بزرگ کے پاس ذاتی مکان تو دور جھونپڑی بھی کرائے کی ہے۔ چند مویشی رہ گئے ہیں جو انکے لیے کافی ہیں۔
اہل عرب بابا جی کو حج پہ بُلا رہے ہیں، پندرہ سال بابا جی نے اُجرت پر بکریاں چَرائیں۔ سالانہ جو کچھ ملتا وہ جمع کرتے رہتے پھر پاسپورٹ بنوایا۔ میرے ربّ کا نظام کہ پانچ سال مزید عمرہ کی تیاری نہ ہو سکی اور پاسپورٹ ختم ہو گیا۔
پھر پاسپورٹ بنوایا، پھر کرونا کی وجہ سے سفر کی پابندیاں لگنے کے بعد یہ سفر نہ کر سکے۔ پھر تیاری شروع کی تو اپنی جمع پونجی پندرہ بکریاں بیچی اور بغیر کسی گروپ وغیرہ کے "حرمین الشریفین” کے مقدس سفر پر روانہ ہو گئے، نہ ہوٹل کا انتظام نہ کھانے کی فکر، فکر ایک ہی کہ بس ربّ کے در پر پہنچ جاؤں۔
یہ مہمان رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلّم سادہ لباس پہنے اس در پر آ چکے تھے جہاں سے کوئی محروم نہیں جاتا۔ اللّٰہ تبارک وتعالیٰ نے ایک وڈیو کی صورت انہیں پوری دنیا میں پھیلا دیا۔
پوری دنیا متوجہ ھوئی یہ سوتا کہاں ہے؟ رہتا کہاں ہے؟ آیا کہاں سے ہے؟ کسی کو کچھ معلوم نہیں، مگر کسی کو کیا پتہ یہ اخلاص والا سچا عاشق رسول (ﷺ) کیسے بھلا اس در پر بھوکا سو سکتا ہے۔
کیا عرب کیا عجم سب دیوانہ وار خدمت کے لئے چلے آ رہے ہیں
معلوم ہوا کہ یہ نہ تو خاندان صحابہ کا فرد ہے اور نہ ہی کوئی خاص انسان بلکہ یہ پاکستان کی سر زمین بلوچستان جیسے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک چرواہا ہے جو سچا عاشق رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلّم ہے۔
جب عشق سچا ہو تو ربّ العالمین خود انتظام فرماتا ہے۔اب اس بابا جی کو اہل عرب کی جانب سے حج کے لیے بلوایا جا رہا ہے۔