کویت اردو نیوز،1جولائی: جدہ کا ایک 13 سالہ لڑکا عمر الانصاری حال ہی میں اس وقت وائرل ہوا جب وزارت حج و عمرہ نے اسے اس سال کے حج کے بارے میں رپورٹ کرنے کا موقع دیا۔
وزارت کے رپورٹر کے طور پر اس کا سفر کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے شروع ہوا جب نوجوان کو موقع دیا گیا کہ وہ اپنی مخصوص سیاحتی کوریج سے ہٹ کر بین الاقوامی زائرین کے ساتھ ان کی آمد پر انٹرویو لے سکے۔
عمر نے منیٰ میں رپورٹنگ کے دوران بتایا کہ مجھے وزارت حج و عمرہ کی طرف سے (یہ کام) تفویض کرنے اور ان کی میڈیا ٹیم کا حصہ بننے پر بہت خوشی ہوئی،”
انہوں نے کہا کہ حج کے لیے مملکت آنے والے مسلمانوں کے ساتھ انگریزی میں انٹرویو کرنے کا کام کرتے ہوئے، اس نے ان سب سے ان کے تجربات کے بارے میں پوچھا، جس میں احرام باندھنے کی تیاریوں سے لے کر پہلی بار کعبہ کو دیکھنے تک، جذبات اور بامعنی احساس کے ساتھ مناسک حج کو مکمل کرنے بارے سوال شامل تھے۔
انہوں نے مزید کہا: "میری حج کی کہانیاں (مشتمل) مختصر انٹرویوز میں ان حاجیوں کے ذاتی تجربات اور احساسات کو بیان کیا گیا ہے جنہوں نے حج کا مقدس سفر کیا ہے۔”
ان کے والد عصام الانصاری ہر قدم پر ان کے ساتھ تھے اور انہوں نے مل کر وزارت کے لیے خصوصی مواد تیار کیا۔
والد نے کہا، "جب وزارت حج و عمرہ نے عمر کو اس سال کے حج کی کوریج کے لیے اپنی میڈیا ٹیم میں شامل ہونے کو کہا تو ہمیں بہت خوشی ہوئی، اور ہمیں اس پر بہت فخر ہے کہ عمر کیا کر رہا ہے۔”
عصام نے بتایا کہ حج کو کور کرنا ممکنہ طور پر عمر کے لیے سب سے اہم تجربات میں سے ایک ہوگا کیونکہ یہ زمین پر لوگوں کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع ہے۔
"میں آپ کو صرف اتنا بتا سکتا ہوں کہ وہ صحیح وقت پر صحیح جگہ پر ہے۔ وہ کام کرتا ہے، اور بعض اوقات اسے ان لوگوں کو حاصل کرنے کے لیے مکہ مکرمہ کے تمام مقامات پر جانا پڑتا ہے۔
عمر کے ان انٹرویوز کے بعد، نوجوان رپورٹر وائرل ہو گیا ہے، بہت سے پیروکاروں نے ان کی تعریف کی اور اس نے بڑے صحافیوں کی طرح عزت بھی حاصل کرلی ہے۔
ان کی ایک ویڈیو، جو وزارت کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی تھی، 680,000 سے زیادہ ویوز تک پہنچ گئی۔
احمد القحطانی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا۔”یہ نوجوان اقتدار سنبھالنے والا ہے۔ وہ توجہ مرکوز کرتا ہے، اچھی بات کرتا ہے اور اتنی چھوٹی عمر میں ناقابل یقین صلاحیت رکھتا ہے۔ تیرا مستقبل روشن ہے نوجوان!!!”
سمر الشیخ نے کہا: "ہمیں آپ (عمر) پر بہت فخر ہے، آپ اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے اس سال کے حج میں ایک مخصوص نشان بن گئے ہیں… حجاج کے ساتھ باتیں کرتے کرتے ہی