کویت اردو نیوز،4جولائی: بحرینی شوریٰ کونسل کے رکن عادل بن عبدالرحمن العسومی بحرین میں گھریلو ملازمین کی بھرتی کو منظم کرنے کے لیے ایک مسودہ قانون کی تجویز دے رہے ہیں۔
اس قانون کا مقصد بھرتی کے لیے قیمت کی حد مقرر کرنا، تنخواہوں اور معاہدے کی شرائط کا تعین کرنا اور کارکنوں کے بھاگ جانے کی صورت میں بھرتی کے دفاتر کی ذمہ داری قائم کرنا ہے۔
اس ڈرافٹ میں بحرین کی دوسرے ممالک کے ساتھ مزدوروں کی بھرتی کے معاہدوں پر دستخط کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بھرتی کی فیس اور تنخواہیں مخصوص حدود میں رہیں۔
یہ مسودہ قانون میں گھریلو ملازمین کی بڑھتی ہوئی تنخواہوں کے درمیان شہریوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے مزدوروں کے مسائل پر خلیجی تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیتا ہے۔
بحرین میں غیر ملکی مزدوروں کی بھرتی کی حد 550 بحرینی دینار سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے، اور ملازمت والے ملک اور بحرین میں الحاق شدہ دفاتر قائم کیے جائیں۔ گھریلو ملازمین کی ماہانہ تنخواہ 2 دینار کے سالانہ اضافے کے ساتھ 120 بحرینی دینار سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔
ریکروٹمنٹ آفس مفرور کارکنوں کا ذمہ دار ہوگا اور ملک بدری کی صورت میں سفری ٹکٹ کے اخراجات برداشت کرے گا۔ مزید برآں، دفتر کو آجر کی کل تنخواہ کا 50% ادا کرنا ہوگا۔