کویت اردو نیوز،2اگست: اوشن گیٹ کے شریک بانی گلرمو سوہنلین نے زہرہ سیارے پر انسانوں کو بھیجنے کے عزم کا اعلان کردیا ہے اور وہ زہرہ پر ایک رہائشی کالونی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے تصدیق کی ہے کہ ان کی کمپنی نظام شمسی کے سب سے زیادہ گرم ترین سیارے پر ایک ہزار انسانوں کو بسائے گی۔
گلرمو سوہنلین ’ہیومنز ٹو وینس‘ کمپنی کے بانی اور چیئرمین بھی ہیں، جنھوں نے نے اس کمپنی کو 2009 میں اسٹاکٹن رش کے ساتھ مل کر بنایا تھا اور پھر 2013 میں کمپنی کے تمام اختیارات ان کے سپرد کر دیے تھے
گزشتہ ماہ جون میں بحرِ اوقیانوس میں ٹائٹن نامی ایک آبدوز کے لاپتہ ہونے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔
گلرمو سوہنلین نے اپنے نئے مشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اوشن گیٹ، ٹائٹن اور اسٹاکٹن کو اب بھول جائیں۔
گلرمو سوہنلین نے کہا انسانوں کو وینس پر بھیجنا ایک بہت اہم منصوبہ ہے لیکن میرے خیال سے ایسا کرنا 2050 تک ممکن ہو سکے گا۔
ناسا کے مطابق وینس پر نہایت زہریلا ماحول ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بھرا ہوا ہے اور یہ مستقل طور پر گاڑھے اور پیلے رنگ کے سلفورک ایسڈ سے بھرے ہوئے بادلوں سے بھرپور ہے جو گرین ہاؤس ایفیکٹ کو ختم کر دیتا ہے۔
ویسے تو ماہرین نے زہرہ پر انسانوں کے رہنے کو تقریباً ناممکن کہا ہے لیکن گلرمو سوہنلین کیمطابق نئی ایجادات سے ہی ان مشکلات کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
گلرمو سوہنلین نے کہا مجھے اپنے ٹیم ممبران کی صلاحیتوں پر پورا اعتماد ہے، اسی وجہ سے میں پرامید ہوں کہ یہ ہمیں خلا میں پیش آنے والے مسائل سے نمٹنے میں مدد دے سکتے ہیں۔