کویت اردو نیوز،25اگست: جرمنی کی حکومت نے ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جس کی منظوری کے بعد اب غیر ملکیوں کا جرمنی کی شہریت لینا مزید آسان ہو جائے گا۔
جرمن پارلیمان میں شہریت کے نئے قانون کو منظوری کے لیے پیش کیا گیا ہے جس میں جرمنی کی شہریت کے حصول کے لیے کم سے کم قیام کی مدت 8 سال سے کم کرکے 5 سال کر دی گئی ہے جب کہ اس قانون کے بعد دہری شہریت کے حامل تارکین وطن بھی جرمن کی شہریت کے اہل ہوں گے۔
یہ مسودہ قانون جرمن کی پارلیمان میں خاتون وزیر داخلہ نینسی فائزر کی طرف سے پیش کیا گیا جس کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظوری ہونا ابھی باقی ہے۔
مجوزہ مسودے کے مطابق جو لوگ بہتر انضمام اور جرمن زبان میں اعلیٰ مہارت رکھتے ہیں، وہ صرف تین سال کے بعد شہریت حاصل کر سکیں گے جب کہ اس نئے قانون کے تحت اصولی طور پر دوہری شہریت رکھنا بھی ممکن ہو جائے گا۔
تاہم وہ افراد جنہیں ملکی سالمیت مخالف یا نسل پرستانہ جرائم میں سزا مل چکی ہو ان کو جرمن شہریت نہیں دی جائے گی۔
وزیر داخلہ نینسی فائزر کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے بہترین ذہنوں کو اپنے ملک لانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے عالمی مقابلہ سخت ہے کیونکہ اس وقت جرمنی کو ہنرمند تارکین وطن کی ضرورت ہے ۔
جرمن حکومت شہریت اور ویزہ حاصل کرنے کے قوانین کو نرم بنانا چاہتی ہے تاکہ جرمنی ہنرمند تارکین وطن کے لیے پرکشش بن سکے۔