کویت اردو نیوز،15ستمبر: سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف میڈیا ریگولیشن نے ایک نوجوان سعودی خاتون کو پیغمبر اسلام (ص) اور ان کی اہلیہ خدیجہ کی توہین پر مبنی پوسٹس شیئر کرنے پر طلب کیا ہے۔
20 سال کی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ اسے پانچ سال قید اور تیس لاکھ سعودی ریال جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
سعودی پراسیکیوٹرز نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ سوشل میڈیا پر ایسی گستاخانہ پوسٹس شیئر کرتے ہیں جو توہین رسالت پر مبنی ہوتی ہیں انہیں پانچ سال قید اور 30 لاکھ ریال (800,000 ڈالر) جرمانے کی سزا دی جائے گی۔
خاتون نے اپنے "X” اکاؤنٹ پر پوسٹس کا ایک سلسلہ شیئر کیا جس میں اس نے جان بوجھ کر پیغمبر اسلام (ص) اور ان کی اہلیہ خدیجہ کے بارے میں نازیبا اور جارحانہ انداز میں بات کی۔
میڈیا ریگولیشن کی جنرل اتھارٹی کو پورے میڈیا سیکٹر کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے۔
اس کے کاموں میں کابینہ کی جانب سے اتھارٹی کو کنٹرول کرنے والے نئے ضابطے کی منظوری کے بعد میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں استعمال ہونے والے ہر قسم کے ڈیجیٹل میڈیا مواد کی نگرانی کرنا شامل ہے۔