کویت اردو نیوز : لون ایپس کی آڑ میں خواتین کو بلیک میل کرنے والا گروہ پکڑا گیا، ملزمان سے 6 لیپ ٹاپ، نقدی اور دیگر سامان برآمد کر لیا گیا۔ لاہور پولیس نے قرضے کی درخواستوں کی آڑ میں خواتین کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) آرگنائزڈ کرائم فرقان بلال نے بتایا کہ گرفتار ملزمان انٹرنیٹ پر لون ایپ کے ذریعے شہریوں کو بلیک میل کرکے رقم بٹورتے تھے۔
ملزمان قرض لینے والے خاندانوں کو ویڈیو کال کرتے اور اسکرین شاٹس لیتے اور خواتین کی تصاویر ایڈٹ کرکے بلیک میل کرتے اور ملزمان بھاری رقم وصول کرتے۔ ملزمان سے چھ لیپ ٹاپ، ایک ایڈیٹنگ ڈیوائس اور لاکھوں روپے کی نقدی برآمد ہوئی ہے۔
اس سے قبل غیر قانونی لون ایپس فراڈ کیس میں دس سے زائد غیر ملکیوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا ، غیر ملکی شہری پاکستان میں 16 غیر قانونی لون ایپس چلا رہے تھے، ان غیر ملکیوں کے ساتھ کام کرنے والے مقامی پاکستانیوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق ان ایپس کے ذریعے غیر ملکیوں سے جمع کیے گئے دو ارب روپے بھی قبضے میں لے لیے گئے تھے جب کہ چار شہروں میں غیر قانونی ایپس سے متعلق 8 دفاتر کو سیل کر دیا گیا تھا۔
سرکاری حکام کے مطابق چھ غیر ملکیوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے، اب تک مجموعی طور پر 62 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے دو درجن مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع کرائے۔ ایف آئی اے کی چار ٹیموں نے 22 ارب روپے کی 83 غیر قانونی قرض دینے والی ایپس کے 218 اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی۔
ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے اسٹیٹ بینک کے ذریعے تحقیقات کے لیے رقم تک رسائی حاصل کی۔ مرکزی بینک نے ایف آئی اے کی درخواست پر تمام مشکوک ایپس کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔
حکام کے مطابق پی ٹی اے کی درخواست پر گوگل نے پاکستان میں 120 غیر قانونی قرض دینے والی ایپس کو بند کر دیا ہے۔