کویت اردو نیوز 09 مارچ: QAirways کے نام سے پاکستان کی ایک اور نجی ایئرلائن کو اندرون ملک فضائی آپریشن شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ کیو ایئرویز ملک کی چوتھی نجی ایئر لائن بن جائے گی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کا خیال ہے کہ نئی ایئر لائن روزگار کے مواقع پیدا کرے گی۔ ایئر لائن مستقبل میں بین الاقوامی روٹس پر بھی کام کر سکتی ہے لیکن یہ بات اس ایئر لائن کی کامیابی پر منحصر ہے۔
ایک اور نجی ایئرلائن Q-Airways جلد ہی پاکستان میں اندرون ملک آپریشن شروع کرنے والی ہے۔ پاکستان کابینہ نے ایئر لائن کو پاکستان میں اپنا آپریشن شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ایئر لائن ابتدائی طور پر کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے درمیان پروازیں چلائے گی۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے نئی نجی پاکستانی ایئرلائن کیو ایئرویز کے لیے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ (RPT) لائسنس کی منظوری دے دی ہے۔
سی اے اے کے ترجمان کے مطابق تین نئی نجی ایئر لائنز- فلائی جناح، کیو ایئرویز، اور جیٹ گرین ایئرلائنز نے بھی گزشتہ ہفتے پاکستان میں اندرون ملک آپریشن شروع کرنے کے لیے آر پی ٹی لائسنس کے لیے درخواست دی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ "ملک میں اندرون ملک پروازیں شروع کرنے کے لیے ان ایئر لائنز کو اجازت دینے کا عمل جاری ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "سی اے اے کے علاوہ متعدد سرکاری ادارے اس عمل میں شامل ہیں لہٰذا اس میں وقت لگ سکتا ہے”۔
یاد رہے کہ دسمبر 2020 میں تیسری نجی ایئر لائن، ایئر سیال کا افتتاح ہوا۔ نئی ایئر لائن کی افتتاحی تقریب سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منعقد ہوئی۔ چیئرمین سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (SIAL) میاں نعیم جاوید نے کہا کہ سیالکوٹ کے برآمد کنندگان نے اپنے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے اپنی نجی ایئر لائن قائم کی ہے۔
ائیر سیال AirSial نے گڈئیر، فینکس سے کراچی تک لمبا سفر کرنے کے بعد 2020 میں سیریز کے Airbus A320-200s کے تین میں سے اپنے پہلے طیارے کا خیرمقدم کیا۔ ایربس A320 کی رینج کی حدود کی وجہ سے اسے 3 اسٹاپ کرنے پڑے جس میں نیو ہیمپشائر، آئرلینڈ اور مصر شامل ہیں۔
پی آئی اے کو بڑا جھٹکا:
دریں اثنا یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) کی جانب سے پاکستان سے پروازوں پر پابندی ہٹانے سے انکار کے بعد قومی کیریئر کو ایک اور دھچکا لگا۔ اس سے قبل یہ امیدیں تھیں کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) جلد ہی یورپ کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر دے گی۔
ای اے ایس اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کو خط لکھ دیا۔ 20 جنوری کو لکھے گئے خط میں EASA نے کہا کہ وہ پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) کا الگ آڈٹ کرے گا۔
نوٹ کرنا ضروری ہے، اس سے قبل انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) نے PCAA کو سیفٹی سیفیکٹنٹ کنسرنز (SSC) کی فہرست سے ہٹا دیا تھا۔