تفصیلات کے مطابق آج بروز پیر کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس کے دوران 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن قرار دینے کی تجویز کرے گا۔
وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر کہا کہ وہ پوری دنیا میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر او آئی سی اجلاس سے پہلے ایک جامع قرارداد پیش کریں گے۔
15 مارچ 2019 کو نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ شہر میں النور اور لنووڈ مساجد میں ایک دہشت گرد نے نماز جمعہ کے نمازیوں پر فائرنگ کر کے کم از کم 50 مسلمان شہید کئے۔
قریشی نے نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کا مقابلہ کرنے کے لئے فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ "آج نفرت کے بیج بوئے جارہے ہیں” معاشروں میں نہ ختم ہونے والے تشدد کو جنم دیا جا رہا ہے جو مذہب اور نسل کی بنیاد پر پہلے ہی تقسیم ہوا ہے۔
انہوں نے ایک روز قبل وزیر اعظم عمران خان کے فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ کو لکھے گئے خط کا ذکر کیا جس میں ان سے اسلام فوبیا اور اسلام کے خلاف نفرت پر ایسی پابندی عائد کرنے کو کہا گیا تھا جو ہولوکاسٹ کے لئے پیش کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم نے سی ای او کی توجہ بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی طرف مبذول کروائی جو پوری دنیا میں اور خاص طور پر فیس بک سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کے ذریعے نفرت، انتہا پسندی اور تشدد کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: ایک ہی جھٹکے میں فرانس کو نانی یاد آ گئی
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے ذریعہ قرآن پاک کی بے حرمتی اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین آمیز عجیب و غریب اشاعت جیسے واقعات بدقسمتی سے اکثر ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی حق نہیں ہے کہ وہ پوری دنیا کے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے تبصرے نے آگ کو مزید بڑھا دیا ہے۔