کویت اردو نیوز 29 مارچ: سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ذیلی ادارے "جوازات” نے غیرملکی ورکر کی جانب سے اہلِ خانہ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وضاحت پیش کی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک شہری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جوازات سے سوال کیا کہ "بیٹے کا اقامہ دوسری جگہ ملازمت کے لیے تبدیل ہوچکا ہے، کیا اس صورت میں فیملی پر عائد ہونے والی ماہانہ فیس(مرافقین) واپس کی جائے گی؟۔
جوازات نے وضاحت پیش کی کہ مرافقین ادا ہونے کے بعد نئی ملازمت کا اقامہ جاری ہوجائے تو فیس واپس نہیں کی جائے گی۔ اقامہ کے اجرا یا تجدید سے قبل فیس واپس لینا ممکن ہوتا ہے۔ قانون محنت کے تحت فیس کی ادائیگی اور مطلوبہ سروس لینے کے بعد مرافقین کی رقم واپس نہیں ہوتی۔ اگر نئی سروس نہ ملی ہو اور اقامہ بھی تجدید نہ ہوا ہو تو ایسی صورت میں پیسے مل سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی حکومت نے غیرملکیوں کے اہل خانہ پر فیس کا آغاز جولائی 2017 سے 100 ریال فی فیملی ممبر ماہانہ سے کیا تھا جو اب بڑھ کر 400 ریال ہوگئی ہے۔