کویت اردو نیوز 09 نومبر: ریٹائر ہونے والوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے نئے رہائشی ویزا کا اعلان جبکہ سیاحت کے شعبوں کی ترقی میں تعاون کرنے اور متحدہ عرب امارات میں صاحب دولت افراد کو راغب کرنے کے لیے ویزا کا نیا اقدام۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے آج بروز منگل کو ٹویٹر پر نئی سکیم کا اعلان کیا۔ ایکسپو 2020 دبئی میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد شیخ محمد نے ٹویٹ کیا کہ ریٹائر تارکین وطن کو اقامہ دینے کی شرائط منظور کر لی گئی ہیں۔ یہ اقدام سیاحت کے شعبوں کی ترقی میں بھرپور تعاون کرے گا اور متحدہ عرب امارات میں دولت مند افراد کو بھی راغب کرے گا۔ صرف متحدہ عرب امارات میں تقریباً 80 لاکھ تارکین وطن ورکرز ہیں اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ وائٹ کالر (دفاتر میں کام کرنے والے) کمیونٹی کا ایک بڑا تناسب ہو سکتا ہے جو
متحدہ عرب امارات میں ریٹائر ہونا چاہتے ہیں۔ قانون کے بارے میں مزید تفصیلات اور تقاضے مناسب وقت پر جاری کیے جائیں گے۔ عربین ٹریول مارکیٹ میں ایگزیبیشن ڈائریکٹر ایم ای ڈینیئل کرٹس کا کہنا ہے کہ "ریٹائرڈ تارکین وطن بلاشبہ سیاحت کے شعبے میں اہم کردار ادا کریں گے وہ اپنی فیملی اور دوستوں کو ملتے رہیں گے اور ایک معیاری طرز زندگی سے لطف اندوز ہوتے رہیں گے جس کے وہ عادی ہو چکے ہیں۔” اس سے قبل
ستمبر 2018 میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے 55 سال سے زائد عمر کے ریٹائرڈ رہائشیوں کو پانچ سال کی مدت کے لیے طویل مدتی قابل تجدید ویزا فراہم کرنے کے قانون کی منظوری دی تھی۔ یو اے ای کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق ریٹائرمنٹ ویزا کے اہل ہونے کے لیے 2018 میں جاری کی گئی ریٹائری اسکیم کے مطابق فرد کو درج ذیل میں سے ایک معیار کو پورا کرنا ہوگا: دو ملین درہم مالیت کی جائیداد میں سرمایہ کاری کریں، جس کی مالی بچت 1 ملین درہم سے کم نہ ہو یا اس کی فعال آمدنی 20 ہزار درہم سے کم نہ ہو۔ ستمبر 2020 میں دبئی ٹورازم نے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA-Dubai) کے ساتھ مل کر "دبئی میں ریٹائرمنٹ” کے نام سے ایک اقدام بھی متعارف کرایا تھا جس کے تحت امارات کے رہائشی ریٹائرمنٹ کی عمر کے قریب پہنچنے والے 05 سالہ
قابل تجدید ریٹائرمنٹ ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ دبئی ٹورازم کے پروگرام کے تحت غیر ملکیوں کے شریک حیات اور زیر کفالت افراد بھی ویزا کے لیے اہل ہو سکتے ہیں۔ دبئی کے اقدام کے مطابق فرد کو 15,000 دعہم ماہانہ آمدنی یا تین سال کے فکسڈ ڈپازٹ میں 01 ملین درہم کی بچت یا پراپرٹی میں 01 ملین درہم کی سرمایہ کاری یا تین سالہ فکسڈ ڈپازٹ میں 01 ملین اور 500,000 درہم مالیت کی جائیداد حاصل کرنی ہو گی۔
ان ریٹائر ہونے والوں کے لیے سفر کرنا بلکہ اپنی فیملی اور دوستوں کو بلانا بھی آسان ہو گا۔ کرٹس نے مزید کہا کہ ایئر لائنز، ہوٹل اور دیگر تفریحی مقامات سبھی اس اضافی آمدنی کے سلسلے سے مستفید ہوتے ہیں لیکن اگر ریٹائر ہونے والے تارکین وطن اپنے آبائی ممالک واپس چلے جاتے تو عام طور پر یہ مواقع ضائع ہو سکتے تھے‘‘۔