کویت اردو نیوز 30اگست: متحدہ عرب امارات میں پولیس نے ایک دو سالہ بچے کو بچا لیا جو کار میں پھنس گیا تھا، اس کی ماں اسے چند منٹوں کے لیے کار میں کچھ کریانہ خریدنے کے لیے چھوڑ گئی تھی۔
فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے ٹویٹر پر کہا کہ لڑکا، جو بچوں کی کار سیٹ پر تھا، دروازے خود بخود لاک ہونے کی وجہ سے گاڑی میں پھنس گیا۔ بچہ گاڑی کی سیٹ پر سیٹ بیلٹ باندھے اکیلا تھا۔ افسران کا کہنا ہے کہ ماں جب خریداری کے بعد واپس کار پر آئی اور دروازے خود بند ہونے کی وجہ سے گاڑی نہیں کھول سکی۔ اس نے چابی کار کے اندر چھوڑ دی تھی اور اس کی وجہ نہیں جانتی تھی کہ کار نے بچے کو اندر سے کیوں بند کر دیا تھا”۔ فیڈرل پراسیکیوٹرز نے نشاندہی کی کہ جب ماں کو معلوم ہوا کہ اس کا بچہ خطرے میں ہے اور وہ کچھ نہیں کر سکتی۔ وہ مدد کے لیے پکارنے کے لیے پہنچی۔ اس نے پولیس سے رابطہ کیا جو 5 منٹ سے بھی کم وقت میں اسٹور پر پہنچ گئی۔
پولیس ماہر کار کے دروازے کھولنے اور بچے کو نکالنے میں کامیاب ہو گیا جو اچھی حالتء میں پایا گیا تھا،” افسران نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر تاخیر ہوتی تو بچے کی صحت کی حالت مزید خراب ہو سکتی تھی یا اس کی موت دم گھٹنے سے ہو سکتی تھی۔
فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے اسح بات کا اعادہ کیا ہے کہ والدین کے لیے بالغوں کی نگرانی کے بغیر اپنے بچوں کو گاڑیوں میں چھوڑنا ایک انتہائی خطرناک عادت ہے۔
"بچوں کو سپر مارکیٹوں، دکانوں یا گھر پر کھڑی کاروں کے اندر اکیلا چھوڑنا ایک لاپرواہی کا عمل ہے جو کے سنگین نتائج کا باعث بنتا ہے جس میں موت بھی شامل ہے،” افسران نے مزید کہا کہ خاندانوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بچے گاڑیوں سے باہر نکلتے وقت لاک ہونے سے پہلے باہر نکلیں۔
حکام کے مطابق، کسی بچے کو بغیر کسی سر پرست کے گاڑی میں چھوڑنا ایک جرم ہے جس کی سزا 5000 درہم سے کم نہیں ہے۔ اس کے ساتھ جیل کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔