کویت اردو نیوز 09 دسمبر: نیوزی لینڈ کا اپنی آنے والی نسلوں پر تمباکو کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ آنے والی نسلوں کو تمباکو کی فروخت پر پابندی عائد کر دے گا۔ اگلے سال نافذ ہونے والے قانون کے تحت "2008 کے بعد پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص اپنی زندگی میں سگریٹ یا تمباکو کی مصنوعات نہیں خرید سکے گا۔” وزیر صحت ڈاکٹر عائشہ فیرل نے کہا کہ
ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ نوجوان سگریٹ نوشی شروع نہ کریں۔ یہ اقدام آج بروز جمعرات کو نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کی طرف سے اعلان کردہ تمباکو نوشی کے خلاف ایک جامع مہم کا حصہ ہے۔ وزیر صحت عائشہ فیرال کے مطابق نیوزی لینڈ کا قانون اس وقت اٹھارہ سال سے کم عمر افراد کو تمباکو کی فروخت پر پابندی عائد کرتا ہے اور
2027 سے اس قانونی عمر میں ہر سال ایک سال اضافہ کیا جائے گا۔ وزیر نے کہا کہ "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی شروع نہ کریں جیسا کہ عمر کے ساتھ وہ اور آنے والی نسلیں قانونی طور پر تمباکو خریدنے کے قابل نہیں ہوں گی۔” وزیر نے وضاحت کی کہ حکومت ایک قانون بھی اپنائے گی جس کا مقصد تمباکو فروخت کرنے والی جگہوں کی تعداد کو محدود کرنا ہے اور نشے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے صرف نیکوٹین کی کم مقدار والی مصنوعات کی اجازت دینا ہے۔ فیرل نے نوٹ کیا کہ
ان اقدامات سے نیوزی لینڈ کو تمباکو کنٹرول میں عالمی رہنما کے طور پر اپنا کردار برقرار رکھنے کا موقع ملے گا۔ یاد رہے کہ 1990 میں نیوزی لینڈ نے تمباکو کے شعبے پر کسی بھی کھیل کی سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے پر پابندی لگائی تھی جبکہ 2004 میں ملک نے شراب خانوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کردی تھی۔ وزیر نے مزید کہا کہ
"یہ ہمارے شہریوں کی صحت کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔” تمباکو جو کہ تمام قسم کے کینسر کے ایک چوتھائی کے لیے ذمہ دار ہے نیوزی لینڈ میں قابل روک تھام اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ وزیر نے نشاندہی کی کہ
صحت کا بل بہت بڑا ہے کیونکہ تمباکو نوشی کی شرح باقی آبادی کے مقابلے میں تقریباً دو گنا ہے جو کہ 13.5 فیصد ہے۔ حکومت 2025 تک اس فیصد کو 5 فیصد تک کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کا خیال ہے کہ یہ ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے اور صحت کے نظام کو تقریباً NZ$5.5 بلین ($3.74 بلین) کی بچت ہو گی۔ پریشر گروپ ایکشن آن سموکنگ اینڈ ہیلتھ نے ان اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نیوزی لینڈ کو "دنیا میں تمباکو کنٹرول میں سب سے آگے” رکھا ہے۔