کویت اردو نیوز 06 فروری: کمسن ریان کی نماز جنازہ موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کے عمل کی تکمیل کا انتظار کر رہی ہے۔ نیم سرکاری معلومات کے مطابق بچے کی موت جمعہ کو ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مراکشی حکام نے اس کنویں کو گرانا شروع کر دیا ہے جس میں گرنے کے پانچ روز بعد امدادی ٹیموں کی بھرپور کوششوں کے باوجود 05 سالہ کمسن ریان جاں بحق ہو گیا جس سے پوری دنیا میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ بچے کی نماز جنازہ موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کے عمل کی تکمیل کا انتظار کر رہی ہے۔ نیم سرکاری معلومات کے مطابق بچے کی موت جمعہ کو ہوئی ہے۔
نماز جنازہ اور تدفین کی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے اس بات کا امکان ہے کہ بچے کی لاش کا مزید طبی پوسٹ مارٹم دارالحکومت رباط کے فوجی اسپتال میں کیا جائے گا۔ شفشاؤن کے مضافات میں واقع شاہی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہفتے کی رات ایک شاہی ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کیا گیا۔
ہفتے کی رات مراکش کے ٹیلی ویژن نے مراکش کے سرکاری حکام کے حوالے سے خبر دی کہ کنویں کے اندر ریسکیو ٹیم کے پہنچنے سے پہلے ہی ریان دم توڑ چکا تھا۔ اسی تناظر میں پریس ذرائع نے مراکش کے اخبار الوطن کو بتایا کہ بچے کی موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے عمل پر منحصر ہوگی اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ بچے کے ملنے پر اس کی ابتدائی تشخیص کی گئی تھی جو موت کا سبب بن سکتی ہیں۔
اخبار نے ایک تضاد بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچہ ریان جمعہ کی دوپہر کے قریب انتقال کر گیا تھا لیکن اس کے بعد خبر کی کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔ مراکش کی شاہی عدالت کی جانب سے بچے کی موت کا باضابطہ اعلان کیا جبکہ مراکش کے بادشاہ نے بھی کمسن ریان کے والدین کے ساتھ تعزیت کی۔ اہل خانہ کی حمایت اور ان کے ساتھ یکجہتی کے لیے جمع ہونے والے تمام لوگوں کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کی خوشی بچے کی موت کی خبر سن کر غم میں بدل گئی۔
کئی مراکشی اور عرب شخصیات نے بچے ریان کے لئے سوگ کا اظہار کیا جس کی حالت زار پر عرب اور بین الاقوامی سطح پر بات چیت ہوئی اور ٹویٹر پر تصاویر پوسٹ کی گئیں جن میں ریان کی والدہ کی موت کی خبر سن کر دل سے روتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
بچے ریان کی موت پر حکومت کے سربراہان کی جانب سے مراکش کے عوام کے لیے تعزیت اور ہمدردی کے بیانات جاری کیے گئے جس کی کہانی نے مراکش کے اندر اور باہر لاکھوں لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔