کویت اردو نیوز 10 فروری: خلیجی ملک قطر نے بھی اگلے ہفتے کے آغاز سے ملک میں کورونا وباء کے پیش نظر لگائی جانے والی متعدد سختیوں میں نرمی کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق قطری کابینہ نے بدھ کو فیصلہ کیا ہے کہ تمام شہریوں، رہائشیوں اور زائرین کو تمام بند عوامی مقامات پر ماسک پہننے کا پابند کیا جائے جبکہ اگلے ہفتہ سے شروع ہونے والے کھلے عوامی مقامات پر ماسک پہننے کا پابند نہ کیا جائے۔ کابینہ کے امور کے وزیر مملکت محمد السلیطی نے کونسل کے باقاعدہ اجلاس کے بعد ایک پریس بیان میں کہا کہ کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری و نجی شعبے کے تمام ملازمین اپنے کام کی جگہ پر اپنا کام جاری رکھیں۔
السلیطی نے مزید کہا کہ کورونا وبائی امراض کے نتیجے میں عائد پابندیوں کو بتدریج ہٹانے کے منصوبے کے حوالے سے سپریم کمیٹی برائے کرائسز مینجمنٹ کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اور معاشرے کے تمام افراد کی صحت اور حفاظت کے مفاد میں کونسل نے تمام شہریوں، رہائشیوں اور زائرین کو کسی بھی وجہ سے گھر سے باہر نکلتے وقت سمارٹ فون پر "احتراز” ایپلی کیشن کو فعال کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرکاری اور نجی شعبوں میں تمام ملازمین اور کارکنوں کو وزارت صحت عامہ کی طرف سے منظور شدہ کورونا وائرس کے لیے ہفتہ وار ریپڈ ٹیسٹ کروانے کا پابند بنایا جائے۔ ان ملازمین اور کارکنوں میں ویکسین شدہ، غیر ویکسین شدہ، کوویڈ19 ویکسین کی مکمل خوراک نہ لینے والے یا اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے جن کو اس ٹیسٹ سے استثنیٰ حاصل ہے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت صحت عامہ اور وزارت اوقاف و اسلامی امور کی طرف سے مقرر کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے نماز پنجگانہ کی ادائیگی اور جمعہ کی نماز کے لیے مساجد کو کھولنے اور بچوں کے داخلے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مساجد میں بیت الخلاء اور وضو کی سہولیات بھی کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ شادی کی تقریبات صرف ہوٹلوں اور کھلے شادی ہالوں میں منعقد کرنے کی اجازت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بند شادی ہال کی گنجائش کے 30 فیصد سے زیادہ اور زیادہ سے زیادہ 150 افراد سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے اس کے علاوہ ایسے افراد جنہوں نے ویکسین کی خوراک مکمل نہیں کی یا حاصل نہیں کی ان کی تعداد تناسب کے اندر یا مذکورہ بالا زیادہ سے زیادہ 20 افراد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔