کویت اردو نیوز 13 مارچ: 24/7 وال اسٹریٹ ویب سائٹ نے 25 ممالک کی فہرست شائع کی ہے جو زیادہ تر امریکی ہتھیار خریدتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس فہرست میں کویت 22 ویں نمبر پر جبکہ خلیجی ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ ویب سائٹ نے وضاحت کی کہ کویت نے 2010 سے 2020 کے درمیانی عرصے کے دوران امریکہ سے 1.37 بلین ڈالر مالیت کے ہتھیار خریدے۔ اسی عرصے کے دوران امریکہ سے اسلحے کی درآمدات کا کل 75.4 فیصد بنتا ہے۔ اس کے برعکس کویت میں 2020 میں فوجی اخراجات 6.94 بلین ڈالر (جی ڈی پی کا 6.5 فیصد) تھے۔ عمان دنیا میں 25 ویں نمبر پر ہے جو امریکی ہتھیار خریدتا ہے۔عمان نے 2010 اور 2020 کے درمیان 0.78 بلین ڈالر کے ہتھیار خریدے ہیں۔ مراکش عالمی سطح پر 17 ویں نمبر پر ہے جس نے مذکورہ مدت کے دوران
امریکی ہتھیاروں کی خریداری کے لیے 2.09 بلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔ مصر 2.56 بلین ڈالر خرچ کرکے 15ویں نمبر پر آیا۔ قطر 3.33 بلین ڈالر مالیت کے امریکی ہتھیاروں کی درآمد کے ساتھ 11 ویں نمبر پر، عراق 3.87 بلین ڈالر کے ساتھ آٹھویں اور متحدہ عرب امارات 7.11 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کی درآمد کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔ ان سب میں سرفہرست
سعودی عرب ہے جو کہ 17.61 بلین ڈالر کی مالیت کے ساتھ دنیا میں امریکی ہتھیاروں کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔ امریکی ہتھیاروں کی اس کی درآمد کل کا 64.8 فیصد ہے۔ ویب سائٹ نے مزید وضاحت کی کہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ برآمد کرنے والا ملک ہے جس نے صرف 2020 میں دنیا کے تقریباً 100 مختلف ممالک کو تقریباً 9.4 بلین ڈالر مالیت کے ہتھیار بھیجے ہیں۔ حالیہ برسوں میں 22 ممالک نے امریکہ سے ہتھیار خریدنے پر 1 بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے۔ 2010 سے امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں نے دنیا بھر میں 105 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیار بھیجے ہیں۔ یہ ہتھیار ایشیا، مشرق وسطیٰ، یورپ اور دیگر جگہوں پر اسٹریٹجک اتحادیوں کے پاس گئے۔
یاد رہے کہ امریکہ ہتھیاروں کا واحد سپلائر نہیں ہے کیونکہ ان میں سے بہت سے درآمد کرنے والے ممالک روس، چین اور دیگر ممالک سے بڑی مقدار میں اسلحہ خریدتے ہیں۔ اگرچہ امریکہ کے پاس دنیا کا سب سے بڑا فوجی بجٹ ہے لیکن اہلکاروں کی بات کی جائے تو اس کے پاس دنیا کی سب سے بڑی فوج نہیں ہے کیونکہ امریکہ مسلح افواج کے کم از کم دس لاکھ ارکان کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔