کویت اردو نیوز 01 اپریل: کینیڈا کی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریڑھ کی ہڈی میں اعصابی خلیے مردوں کے مقابلے خواتین میں درد کے مختلف اشارے دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں یونیورسٹی آف اوٹاوا سکول آف میڈیسن کے محققین نے تصدیق کی ہے کہ یہ دریافت جس کے نتائج مارچ کے شمارے میں "برین” طبی جریدے میں شائع ہوئے ہیں، انتہائی ضروری دائمی درد کے لیے بہتر اور زیادہ ذاتی نوعیت کے علاج کی ترقی کا باعث بن سکتے ہیں۔ مطالعہ کے مطابق خواتین دائمی درد کے بوجھ سے غیر متناسب طور پر متاثر ہوتی ہیں کیونکہ وہ مردوں کے مقابلے میں کمر کے نچلے حصے میں درد، گردن میں درد، منہ اور چہرے کے درد اور اعصابی درد کا کم امکان رکھتی ہیں۔ لیب میں ریڑھ کی ہڈی کے ٹشو کی جانچ کرکے محققین یہ ظاہر کرنے میں کامیاب ہوئے کہ BDNF نامی اعصابی نمو کا عنصر
مردوں میں ریڑھ کی ہڈی کے درد کے سگنل کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، خواتین میں نہیں۔ کینیڈا میں یونیورسٹی آف اوٹاوا اسکول آف میڈیسن میں نیورو سائنس کی پروفیسر ڈاکٹر اینیمری ڈیڈک نے کہا کہ ‘یہ نئی دریافت دائمی درد میں مبتلا افراد اور انسانی ریڑھ کی ہڈی کے ٹشوز میں درد میں مدد کے لیے نئے علاج کی ترقی کی بنیاد رکھتی ہے”۔