کویت اردو نیوز 29 اپریل: کویت میں شہریوں اور رہائشیوں کا ایک بڑا طبقہ عید الفطر کی طویل تعطیلات ملک سے باہر گزارنے کا فائدہ اٹھانے کے لیے سفری ٹکٹوں کی بکنگ کی تیاری کر رہا ہے تاہم دوسری جانب
وزارت تجارت و صنعت کو شہریوں کی طرف سے درجنوں شکایات موصول ہوئی ہیں۔ شہریوں و رہائشیوں نے کہا کہ انہیں ایک معروف ٹکٹ بکنگ پلیٹ فارم جس کا دعویٰ ہے کہ وہ کویت میں ہے اور اس کا ایک کویتی لینڈ لائن فون نمبر بھی ہے جسے وہ اپنی خدمات کو فروغ دینے کے لیے استعمال کرتی ہے ہوائی ٹکٹوں کی فروخت کے نام پر ملک میں ایک بڑا فراڈ کر رہی ہے۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ یہ فراڈ صرف کویت کے شہریوں اور رہائشیوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس سے آگے دوسرے ممالک میں بھی کیا جارہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ خلیجی اور دیگر ممالک کے سینکڑوں شہری اور رہائشی بھی اس فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں۔ وزارت تجارت اور صنعت کو بیرون ملک متاثرین کی طرف سے ای میلز موصول ہوئی ہیں اور ٹکٹنگ پلیٹ فارم سے ان کی رقم واپس دلوانے کے لیے وزارت سے مدد کی درخواست کی گئی ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ سفری ٹکٹوں کی بکنگ میں مہارت حاصل کرنے والی یہ ویب سائٹ کویت میں ہے اور اس کے پاس کسٹمر سروس کے لیے لینڈ لائن فون نمبر بھی موجود ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ فون کویتی وزارت مواصلات سے لائسنس یافتہ ہے۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ وزارت تجارت اور صنعت فی الحال پبلک اتھارٹی فار کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ رابطہ کر رہی ہے تاکہ اس پلیٹ فارم کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں جو پلیٹ فارم پر کویتی لینڈ لائن کو منسوخ کر سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جو لوگ بین الاقوامی ٹکٹ بکنگ ویب سائٹس کے ذریعے ایئر لائن ٹکٹ بک کرتے ہیں وہ سفر کی منزل اور سفر کی تاریخ کا انتخاب کرنے کے بعد کئی بکنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے ادائیگی کا آپشن ظاہر کرتے ہیں اور اکثر یہ پلیٹ فارم جو کہ کویت میں واقع ہونے کا دعویٰ کرتا ہے سب سے سستا ہے اور یہی چیز گاہوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے اور لوگ لالچ میں آ جاتے ہیں۔
ٹکٹ بک کرنے اور قیمت ادا کرنے کے بعد مسافر کو سفر کی تاریخ سے ایک یا دو دن پہلے کال یا ای میل موصول ہوتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ٹکٹ کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں لہٰذا اسے قیمت کا فرق ادا کرنا ہوگا جو ٹکٹ کی کل رقم کے 10 سے 30 فیصد کے درمیان ہوتا ہے بصورت دیگر مسافر اپنی بکنگ منسوخ کر سکتا ہے۔
اس صورت میں صارف کو صرف فرق ادا کرنا ہوتا ہے اور بلیک میلنگ کا شکار ہونے کے علاوہ آپشن دینا ہوتا ہے اور اگر متاثرہ شخص ریزرویشن منسوخ کرنے کی درخواست کرتا ہے تو مسافر سے وعدہ کیا جاتا ہے کہ اس کے ٹکٹ کی قیمت جو اس کے بینک سے کاٹی گئی تھی ایک ہفتے کے اندر بینک اکاؤنٹ میں واپس کر دی جائے گی اور جب کسٹمر سروس کو کال کی جاتی ہے تو جواب ملتا ہے ‘ایک مسئلہ ہے’ جس کے نتیجے میں سینکڑوں یا بلکہ ہزاروں مسافر اس طرح اپنے پیسے کھو چکے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ جب صارف یہ دیکھتا ہے کہ ٹکٹنگ پلیٹ فارم نے اپنی ویب سائٹ پر کویتی لینڈ لائن فون نمبر لکھا ہوا ہے اور وزارت مواصلات کسی کمپنی کو سرکاری لائسنس کے بغیر لینڈ لائن فون نمبر نہیں دے سکتی تو صارف یقینی طور پر یہ نتیجہ اخذ کر لیتا ہے کہ پلیٹ فارم سرکاری طور پر لائسنس یافتہ کویتی کمپنی کا ہے۔