کویت اردو نیوز 11 مئی: لبنان بیروت کے نواحی علاقے چیاہ میں ایک نوجوان نے اپنی ماں کو اس وقت چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا جب وہ اپنے گھر میں نماز ادا کر رہی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق المصابہ سٹریٹ پر بدبخت نوجوان نے نماز ظہر کی ادائیگی کے دوران اپنی والدہ کے گلے اور سر میں تیز دھار چاقو سے وار کر دیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی جس کی وجہ سے اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ معلومات کے مطابق نوجوان اپنے جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد گھر سے فرار ہوگیا تاہم نوجوانوں کے ایک گروپ نے اس کا پیچھا کیا اور اسے سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا۔ اہل علاقہ کے مطابق نوجوان حال ہی میں شیزوفرینیا کی حالت میں مبتلا تھا جس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جبکہ اس کے ماضی میں کوئی برا ریکارڈ نہیں تھا اس کے برعکس وہ جس محلے میں رہتے تھے وہاں
وہ اپنے اچھے رویے سے جانے جاتے تھے۔ لبنانی داخلی سیکورٹی فورسز کے ایک ذریعے نے الحررہ کو تجویز پیش کی کہ جرم کے پیچھے محرک "ایک ذہنی بیماری ہے جس میں نوجوان مبتلا ہے، جبکہ اس معاملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔” معلومات کے مطابق "قاتل کو معلوم نہیں تھا کہ
اس نے اپنی ماں کو قتل کیا ہے اور وہ ناقابل فہم اور غیر منطقی الفاظ بولتا ہے اور کہتا ہے کہ اسے شیطان نے مارا ہے”۔ ذرائع نے کہا کہ "لبنانی معاشرے میں اس قسم کے معاملے میں سیکورٹی کلچر تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ جو لوگ اس قسم کے نفسیاتی مسائل اور دماغی امراض میں مبتلا ہیں، انہیں طبی نگرانی یا علاج کے بغیر لوگوں کے درمیان اس طرح نہیں چھوڑنا چاہیے۔ جو اس قسم کے واقعات کا باعث بنتا ہے اور اسی طرح کے بہت سے معاملات میں، متاثرین خاندان کے افراد یا
اس کے آس پاس کے افراد ہوتے ہیں جہاں وہ سمجھتے ہیں کہ وہ دشمن ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو شیزوفرینیا میں مبتلا ہیں اور سوچتے ہیں کہ وہاں بدروحیں ہیں یا فرشتے ان سے ایسا کرنے کو کہتے ہیں