کویت اردو نیوز 18 مئی: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کلپ نے سعودی خاتون ملازمہ کے لئے بہت سے لوگوں کی ہمدردی نے جنم لیا جسے شاپنگ مال میں کام کے اوقات کے دوران بیٹھنے سے منع کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کلپ میں ایک سعودی خاتون ملازمہ کو ایک بڑے مال میں اپنے کام کی جگہ پر شکایت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ انتظامیہ اس سے اپنے کام کے دوران 8 گھنٹے کھڑے رہنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ ویڈیو کلپ بنانے والے نے سعودی خاتون ملازمہ سے پوچھا کہ "کیا یہ کسٹمرز کی موجودگی کے دورانیے تک ہی محدود ہے یا ہر وقت ہی اسے کھڑا رہنا پڑتا ہے؟ جس پر ملازمہ نے جواب دیا کہ "اسے نماز کے وقت کے علاوہ کسی بھی وقت بیٹھنے سے منع کیا گیا ہے جبکہ اس کے ساتھی اور اعلیٰ افسران اندر بیٹھے ہوتے ہیں”۔
اس نے وضاحت کی کہ اسے ہدایات موصول ہوئی تھیں کہ وہ اپنے کام کے دورانیے تک نہ بیٹھے، چاہے کوئی گاہک ہو یا نہ ہو لہٰذا افسران نے جان بوجھ کر 8 گھنٹے کے کام کے دوران اس جگہ سے کرسی ہٹا دی تھی تاکہ ملازمہ بیٹھ نہ سکے”۔
سعودی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے اشارہ کیا کہ اس نے ویڈیو کلپ کے ساتھ ایک رپورٹ پیش کیے جانے کے بعد اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے جس نے مختلف سوشل میڈیا پر اس کے ساتھ بہت سے لوگوں کی ہمدردی پیدا کی اور وزارت سے اس کے خلاف کاروائی کی اپیل کی۔ وزارت نے تصدیق کی کہ اس نے تمام قانونی اقدامات اٹھانے اور مال کے اندر ملازمین کے لیے کام کا مناسب ماحول فراہم کرنے کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔