کویت اردو نیوز 29 مئی: روزنامہ القبس انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 4 دن کے کام کے ہفتے کے نظام نے امید افزا نتائج حاصل کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے حکومتی ترقی اور مستقبل، اوہد الرومی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت میں کام کے نئے نظام کے نفاذ کے پہلے 3 ماہ کے ابتدائی نتائج امید افزا اور مثبت تھے۔ ڈیووس، سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم میں "ہفتے میں 4 کام کے دن، ایک ضرورت یا عیش و آرام؟” کے عنوان سے منعقدہ سیشن میں اوہد الرومی کی شرکت کے دوران الرومی نے انکشاف کیا کہ ملازمین کی غیر حاضری کی سطح میں 55 فیصد کمی ہوئی جبکہ 71 فیصد ملازمین نے بتایا کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں۔
#الإمارات: نظام العمل 4 أيام أسبوعياً.. حقق نتائج واعدة
• مستويات تغيب #الموظفين انخفضت إلى 55 %
• 70 % من الموظفين أكدوا أنهم يعملون بكفاءة أكبرhttps://t.co/uu9DM0z0PJ
— القبس (@alqabas) May 27, 2022
انہوں نے نشاندہی کی کہ مطالعات نے اس بات کی تصدیق کی کہ 70 فیصد ملازمین نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرتے ہیں اور یہ کہ وہ پورے ہفتے کے دوران کام کو ترجیح دینے اور اپنے وقت کا بہتر انتظام کرنے کے قابل تھے۔