کویت اردو نیوز 19 جون: موسیٰ محمدی نامی افغانستان میں ایک افغان ٹی وی اینکر کی سڑکوں پر کھانا بیچنے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ کبیر حقمل جنہوں نے سابقہ حامد کرزئی حکومت کے ساتھ کام کیا، نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر موسیٰ محمدی کی اپنا اور
اپنے اہل خانہ کا پیٹ بھرنے کے لئے کھانا بیچتے ہوئے کی تصویر شیئر کی جو کبھی ایک میڈیا اینکر ہوا کرتے تھے۔ ٹویٹر پر تصویر شیئر کرتے ہوئے حقمل نے لکھا کہ “موسی محمدی نے کئی سالوں تک مختلف ٹی وی چینلز میں بطور اینکر اور رپورٹر کام کیا اور اب ان کے پاس اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لیے کوئی آمدنی نہیں ہے اور کچھ پیسے کمانے کے لیے اسٹریٹ فوڈ بیچتا ہے، جمہوریت کے خاتمے کے بعد افغان شہری غیر معمولی غربت کا شکار ہیں”۔ وائرل تصویر نے نیشنل ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر جنرل احمد اللہ واثق کی توجہ مبذول کرائی جنہوں نے ٹویٹ کیا کہ
وہ سابق ٹی وی اینکر اور رپورٹر کو اپنے محکمے میں تعینات کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی ٹویٹ کا ترجمہ ہونے پر لکھا ہے کہ ’’ایک نجی ٹیلی ویژن اسٹیشن کے ترجمان موسیٰ محمدی کی بے روزگاری سوشل میڈیا پر بڑھ رہی ہے۔ درحقیقت نیشنل ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے، میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ
ہم انہیں نیشنل ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے فریم ورک کے اندر تعینات کریں گے۔ ہمیں تمام افغان پیشہ ور افراد کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ جب سے طالبان نے ملک پر قبضہ کیا ہے افغانستان کو شدید معاشی، سیاسی اور انسانی بحران کا سامنا ہے۔ رپورٹس کے مطابق انہوں نے کئی میڈیا اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے جس میں کئی صحافیوں خاص طور پر خواتین گزشتہ چند مہینوں میں اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔
Journalists life in #Afghanistan under the #Taliban. Musa Mohammadi worked for years as anchor & reporter in different TV channels, now has no income to fed his family. & sells street food to earn some money. #Afghans suffer unprecedented poverty after the fall of republic. pic.twitter.com/nCTTIbfZN3
— Kabir Haqmal🇦🇫 (@Haqmal) June 15, 2022
رائٹرز کے مطابق ورلڈ بینک نے کہا کہ 2021 کے آخری چار مہینوں میں افغانستان کی فی کس آمدنی میں ایک تہائی سے زیادہ کمی آئی ہے۔