کویت اردو نیوز 08 اکتوبر: قبلہ اول میں اسرائیلی بربریت جاری ہے، اسرائیلی فورسز نے 2 اور فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
الجزیرہ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں الگ الگ واقعات میں دو فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔
وزارت صحت نے جمعے کے روز بتایا کہ ایک 14 سالہ نوجوان عادل ابراہیم داؤد کو شمالی مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ میں گولی مار دی گئی۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے اعلان کردہ اعلامیہ کے مطابق قابض فوج نے شہید بچے کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ قلقیلیہ شہر میں دیوار کے قریب موجود تھا جس کے نتیجے میں اس کے سر میں گولی لگنے کے بعد اس کی موت واقع ہوگئی جبکہ دوسرے 17 سالہ نوجوان مہدی لدادویہ کو رام اللہ کے قریب المزرعہ الغربیہ گاؤں میں گولی ماری گئی۔
اسرائیلی فورسز نے زخمی ہونے والے نوجوان کو طبی امداد دینے پر پیرامیڈکل اسٹاف کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ فلسطینی گورنریٹس اور دیہات کی ایک بڑی تعداد گزشتہ روز سے ہی قابض فوج کی حفاظت میں آباد کاروں کی طرف سے دراندازیوں اور حملوں کا ایک سلسلہ دیکھ رہی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے جبکہ دیگر کی گرفتاری ہوئی۔ قابض فوج نے مکینوں کے قصبے میں ایک مکان پر آباد کاروں کے حملے کو پسپا کرنے کی کوشش کی۔
اپنی طرف سے، فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اس کے عملے نے مغربی فارم تصادم میں مجموعی طور پر 50 زخمی جن میں 33 آنسو گیس، 9 ربڑ کی گولیوں سے اور 8 کو مار پیٹ اور حملوں میں زخمی کیا گیا تھا۔
متعلقہ سیاق و سباق میں، فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ کفر قدوم میں دھاتی گولیوں کے 13 زخم ریکارڈ کیے گئے، جہاں بند مین روڈ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کرنے والے ہفتہ وار مارچ کے بعد جھڑپیں ہوئیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جمعہ کے روز قلقیلیہ کے قریب معمول کی سرگرمیاں کر رہی تھی جب ایک مشتبہ شخص نے فورسز پر آتش گیر مادے سے بھری بوتل پھینک دی جس کے جواب میں اس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی کہ علاقے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ المزرعہ الغربیہ میں عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسرائیلی آباد کاروں کے ساتھ تصادم کے دوران رہائشیوں پر فائرنگ کی جس سے ایک 17 سالہ فلسطینی پیٹ میں گولی لگنے سے شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔