کویت اردو نیوز 26جون:دبئی میں محدود آمدنی والے شہریوں کے لیے مالی امداد کو اس سال 58 فیصد تک بڑھا کر 438 ملین درہم تک پہنچا دیا گیا ہے۔ یہ رقم دبئی میں کمیونٹی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ساتھ رجسٹرڈ موجودہ مستفیدین کے ساتھ ساتھ نئے لوگوں میں بھی تقسیم کی جائے گی۔
مزید برآں، حکام نے کم آمدنی والے شہریوں کے مالی فوائد میں 42 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے تاکہ کل 394 ملین درہم لوگوں تک پہنچ سکے۔ فائدہ اٹھانے والے خاندانوں کی اضافی ضروریات پر منحصر ہے، یہ اضافہ 20 سے 67 فیصد تک ہے۔ بزرگ شہریوں، بیواؤں اور طلاق یافتہ خواتین والے خاندانوں کو ترجیح دی جائے گی۔
یہ ان متعدد فیصلوں میں شامل تھے جن کا اتوار کو اعلان کیا گیا جب دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے اعلیٰ کمیٹی برائے ترقی اور شہری امور کے پہلے اجلاس کی صدارت کی۔
اعلیٰ کمیٹی فوری طور پر دبئی میں شہریوں کے لیے ماڈل محلے تیار کرنا شروع کر دے گی، جس کا آغاز المظہر 1، الخوانیج 2، البرشہ 2 اور حطہ کے علاقوں سے ہوگا۔ دیہی اور دور دراز علاقوں کی ترقی کے لیے ایک جامع پلان کا اعلان آئندہ ستمبر میں کیا جائے گا۔ کمیٹی دبئی میں شہریوں کو تمام خدمات پیش کرنے کے لیے ایک متحد پلیٹ فارم بھی بنائے گی۔
کمیٹی نے 10 سرکاری اداروں کی شرکت کے ساتھ کام کے سات پہلوؤں کی منظوری دی ہے۔ دبئی کے ولی عہد نے ٹویٹ کیا کہ کمیٹی 60 دنوں کے اندر دبئی کے حکمران کو سماجی شعبے کے لیے ایک جامع وژن پیش کرے گی۔ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران بن راشد المکتوم نے "سماجی شعبے کے لیے ایک جامع وژن فراہم کیا ہے جس میں شہریوں کے لیے بہترین معیار زندگی، خاندانوں کی پرورش کے لیے بہترین ماحول، اور نوجوانوں کے لیے بہترین معاشی مواقع فراہم کرنا ہے۔
شیخ ہمدان نے تمام حکومتی اداروں پر زور دیا کہ وہ سماجی شعبے پر توجہ دیں۔ انہوں نے تمام اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں پر زور دیا کہ وہ اس کی ترقی میں حصہ لیں۔
اعلیٰ کمیٹی کا مقصد شہریوں کے لیے طویل مدتی سماجی، خاندانی اور آبادیاتی استحکام کو یقینی بنانا اور ان کے معیار زندگی کو بلند کرنا ہے۔