کویت اردو نیوز 14ستمبر: متحدہ عرب امارات نے بدھ کے روز سیاحوں کے لیے دنیا کے پہلے پیپر لیس ٹیکس کا اعلان کیا۔
فیڈرل ٹیکس اتھارٹی (ایف ٹی اے) کے ڈائریکٹر جنرل خالد علی البستانی نے کہا کہ اس نظام کو خوردہ فروشوں کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے اس لیے تمام رسیدیں الیکٹرانک طور پر تیار کی جائیں گی اور سیاحوں کو اپنی خریداری کے کاغذات اور رسیدیں لے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اس بات کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا جس میں فیڈرل ٹیکس اتھارٹی، پلانیٹ ٹیکس، صدیقی ہولڈنگ، رسول کھوری، جی ایم جی اور اپیرل کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ متحدہ عرب امارات نے 2018 میں پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) متعارف کرایا جس کے تحت سیاح ملک چھوڑنے پر آؤٹ لیٹس پر کی جانے والی خریداریوں پر VAT کی واپسی کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔
فیڈرل ٹیکس اتھارٹی (ایف ٹی اے) کے ڈائریکٹر جنرل خالد علی البستانی نے مزید کہا کہ سیاحوں کے لیے سب سے بڑا چیلنج رقم کی واپسی کا دعویٰ کرنے کے لیے بہت سارے کاغذات لے جانا تھا۔ جب سیاح خریداری کرتے ہیں تو ان کے پاس اسٹیکر کے ساتھ ایک پرنٹ شدہ رسید ہوتی ہے جس میں سیاحوں کے ریفنڈ کوڈ کا حوالہ نمبر ہوتا ہے۔ جب وہ ائیرپورٹ آڈٹ کے لیے آئیں گے تو کاغذی کارروائی چیک کریں گے۔ یہ ایک طویل عمل ہے۔ لہٰذا، ہم نے پلینٹ کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا کہ سیاح کے ہوائی اڈے پر پہنچنے سے پہلے ڈیٹا تیار ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اس سنگ میل کو حاصل کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔
مزید یہ کہ سیاحوں کو تمام شراکت داروں کو الیکٹرانک طور پر منسلک کرنے کے بعد VAT کی واپسی کا دعوی کرنے کے لیے کاغذ اور اسٹیکرز لے جانے کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
اس سروس کو چالو کر دیا گیا ہے۔ اس عمل کی کارکردگی بہت تیز ہے اور انوائس پوسٹ ہونے کے بعد سیاح ہمیشہ پلینٹ پورٹل پر اپنی رقم کی واپسی کے بارے میں چیک کر سکتے ہیں۔