کویت اردو نیوز 27 مئی: بین الاقوامی ہوائی نقل و حمل ایسوسی ایشن کے مطابق 2023 تک سفری معاملات مثبت صورت اختیار کریں گے۔ آئی اے ٹی اے
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق تیزی سے بڑھتی ہوئی ویکسی نیشن اور آبادی کی جانچ میں پیشرفت کے ساتھ عالمی مسافروں کی نقل و حمل 2023 میں کوویڈ 19 سے پہلے کی سطح کو بھی عبور کر لے گی۔ بین الاقوامی ہوائی نقل و حمل ایسوسی ایشن (IATA) کی تازہ ترین تازہ رپورٹ کے مطابق مسافروں کی تعداد رواں سال کورونا سے پہلے والی سطح کے مطابق 52 فیصد تک پہنچ جائے گی اور 2022 میں مزید 88 فیصد ہوجائے گی۔ IATA کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے کہا کہ "فوری چیلنج میں سرحدوں کو دوبارہ کھولنا ، قرنطین اقدامات کو ختم کرنا اور ویکسی نیشن / ٹیسٹنگ سرٹیفکیٹ کا ڈیجیٹل انتظام قائم کرنا ہے، ایک ہی وقت میں ہمیں دنیا کو یقین دلانا ہوگا کہ ایوی ایشن کی طویل مدتی نمو کے امکانات کو استحکام بخشنے کے لئے عزم اور مدد حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
آئی اے ٹی اے نے کہا کہ سرحدوں کے دوبارہ کھولنے کے کسی بھی امکان کی تکمیل بکنگ میں فوری اضافے سے ہوتی ہے۔ مئی کے شروع میں جب برطانیہ کی ’گرین لسٹ‘ کا اعلان کیا گیا تھا تو اس کی تازہ ترین مثال برطانیہ سے پرتگال کی بکنگ میں 100 فیصد اضافے کی صورت میں سامنے آئی تھی۔ IATA نے کہا کہ "معیشت مضبوط ہے اور سفر میں ترقی کو فروغ دے سکتی ہے۔ فروری 2021 میں صنعتی پیداواری سطح فروری 2019 کی سطح سے 2 فیصد ذیادہ ہے۔ "صارفین نے لاک ڈاؤن میں بچت کی ہے اور کچھ معاملات میں جی ڈی پی کے 10 فیصد سے زیادہ ہیں۔”
آئی اے ٹی اے کے مطابق ترقی یافتہ ممالک میں ویکسی نیشن کی شرح 2021 کی تیسری سہ ماہی تک آبادی کے 50 فیصد سے تجاوز کرنی چاہئے۔2030 تک عالمی مسافروں کی تعداد 5.6 بلین تک بڑھ جانے کی توقع ہے۔ 2030 سے آگے کمزور آبادیات اور محدود مارکیٹ لبرلائزیشن کے ایک بنیادی مفروضے کے سبب ہوائی سفر میں سست روی کا امکان ہے جس کی وجہ سے 2019 اور 2039 کے درمیان اوسطا سالانہ نمو 3.2 فیصد ہوگی۔ اس مدت کے لئے IATA کی کوویڈ 19 سے پہلے کی شرح نمو 3.8 فیصد تھی۔