کویت اردو نیوز 18 ستمبر: ایک اکاؤنٹنٹ اور اس کے بھائی کو تمباکو کی تجارتی کمپنی سے 5 ملین درہم (پاکستانی تقریبا 30 کروڑ روپے) سے زیادہ کی چوری کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔کمپنی میں کام کرنے والے اکاؤنٹنٹ نے کیشئر کو دھوکہ دے کر اس سے چابی اور تجوری کا کارڈ لیا۔
یہ مقدمہ گزشتہ مارچ میں پیش آیا۔ ایک سرمایہ کار جو کمپنی میں کام کرتا ہے جو دبئی سلیکون اویسس میں واقع ہے، نے کیشیئر سے کہا کہ وہ کمپنی کی خریداریوں کی ادائیگی کے لیے اسے سیف سے کچھ رقم لا کر دے۔ چند لمحوں بعد اس نے کیشئر کی چیخ سنی۔ سیف پر پہنچنے پر، اس نے کیشیئر کو سکتے میں پایا جبکہ سیف خالی تھی۔ کمپنی کی سیکیورٹی ٹیم کو نگرانی کے کیمروں کو چیک کرنے کے لیے بلایا گیا۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ دو افراد کام کے اوقات کے بعد سیف کے کمرے میں داخل ہوئے تھے۔ پولیس کو مطلع کیا گیا اور فوٹیج ان کے حوالے کر دی گئی۔ پولیس کی ایک ٹیم نے پہلے مجرم جو کہ اسی کمپنی میں ایک اکاؤنٹنٹ تھا کو تلاش کرنے میں کامیابی حاصل کی
اور 1.2 ملین درہم (پاکستانی تقریبا 8 کروڑ) زیورات اور کمپیوٹرز قبضے میں لے کر اسے گرفتار کیا۔ تفتیش کے دوران اکاؤنٹنٹ نے سیف سے رقم چوری کرنے کا اعتراف کیا۔ اس نے یہ جرم اپنے بھائی کی مدد سے انجام دیا جس نے چابی اور تجوری کے کارڈ کی کاپی تیار کی اور بعد میں اکاؤنٹنٹ نے کیشیئر کو اصل کارڈ واپس کر دیا۔
مجرموں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے رقم کا کچھ حصہ اپنے رشتہ دار کو دیا تھا جو غیر قانونی طور پر رقم ان کے آبائی ملک منتقل کرنے میں ملوث تھا تاہم مجرمان کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔ دبئی کی فوجداری عدالت نے انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے پانچ سال قید کی سزا سنائی جس کے بعد ملک بدری کی گئی۔ عدالت نے انہیں چوری کی رقم مشترکہ طور پر ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔