کویت اردو نیوز 13 اکتوبر: خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) نے گذشتہ ہفتے اوپیک پلس کے تیل کی یومیہ پیداوار میں کمی کے فیصلے کی تائید کی ہے اور اس فیصلے پر تنقیدی بیانات کے بعد سعودی عرب کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف فلاح الحجرف نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے (مملکت پر تنقیدی) بیانات کبھی حقائق کو مسخ کرسکتے ہیں اور نہ ہی مملکت کواپنے متوازن نقطہ نظر کو برقرار رکھنے سے روکیں گے۔
گذشتہ ہفتے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس سمیت اتحادیوں پرمشتمل گروپ اوپیک پلس نے اپنے نئے پیداواری ہدف کا اعلان کیا تھا اورامریکا کے تیل کی پیداوار میں کمی نہ کرنے کے مطالبات کو مسترد کردیا تھا۔تاہم ، اس فیصلے کے ردعمل میں یہ الزامی بیانات سامنے آئے ہیں کہ سعودی عرب بین الاقوامی تنازعات میں فریق بن رہا ہے اوروہ امریکا مخالف مؤقف کی سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔
سعودی عرب نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ’’حقائق پرمبنی نہیں ہیں‘‘اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اوپیک پلس نے تیل کی یومیہ پیداوار میں کمی کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیاتھا۔
نایف الحجرف نے مملکت کے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پراہم کردارکی تعریف کی ہے اور ممالک کے مابین باہمی احترام، اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی پاسداری اور ریاستوں کی خودمختاری کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے اس کی دلچسپی کو سراہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ’’سعودی عرب عالمی معیشت کو توانائی کی قیمتوں میں اتارچڑھاؤ سے بچانے اور اس کی رسدکو یقینی بنانے میں اہم کردارادا کرتا ہے۔ وہ اپنی متوازن پالیسی کی بدولت پیداکنندگان اور صارف ریاستوں دونوں کے مفادات کو مدنظر رکھتا ہے‘‘۔