کویت اردو نیوز : شارجہ پولیس نے غلطی سے سکہ نگلنے والے ہم جماعت کی جان بچانے پر ایک نوجوان طالب علم کو اعزاز سے نوازا ہے۔
شارجہ پولیس کے کمانڈر انچیف میجر جنرل سیف الزاری الشمسی نے علی محمد بن حریب المحیری کو ان کے جرأت مندانہ عمل پر اعزاز سے نوازا۔ اعترافی تقریب میجر جنرل کے دفتر میں منعقد ہوئی، جس میں علی کی فوری سوچ اور اسکول کی نازک صورتحال میں فوری کارروائی کا جشن منایا گیا
یہ اعزاز شارجہ پولیس کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ذہانت اور بہادری کو تسلیم کرنے اور ان کی تعریف کرنے کے جاری وابستگی کے حصے کے طور پر حاصل کیا گیا ہے جو کمیونٹی کی حفاظت اور سلامتی میں مثبت کردار ادا کرتے ہیں۔
علی کے والد نے گلف نیوز کو بتایا کہ یہ واقعہ الحمریہ کے علاقے میں واقع القلیہ پرائمری اسکول میں بریک ٹائم کے دوران پیش آیا۔
علی نے گریڈ 4 کے ایک طالب علم کو دیکھا تھا جو اپنے منہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پریشانی میں دکھائی دیتا تھا۔ علی فوراً سمجھ گیا کہ لڑکے کا دم گھٹ رہا ہے۔
علی جلدی سے لڑکے کے پاس گیا اور اس کا پیٹ دبانے لگا، جس کی وجہ سے لڑکے نے کھانس کر پھنسا ہوا سکہ نکال دیا ۔
علی نے گلف نیوز کو بتایا: "یہ میرا پہلا ایسا تجربہ تھا اور میں بہت خوش تھا کہ میں نے اپنے ہم جماعت کی جان بچائی۔”علی نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ "آج سے میرا نام ‘چھوٹا نجات دہندہ’ ہے۔”اسکول انتظامیہ نے علی کو اس کے بہادرانہ اقدام پر اعزاز سے نوازا۔
علی کے والد حمریہ میونسپلٹی میں صحت عامہ کےمحکمے کے سربراہ ہیں،انہوں نے ابتدائی طبی امداد کا کورس کیا ہے اور اپنے تمام بچوں کوبھی سکھایا ہے۔ باپ نے دو لوگوں کی جان بھی بچائی ہے ۔
علی کے والد نے کہا: "میں تمام والدین کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو ابتدائی طبی امداد سکھائیں کیونکہ یہ بہت ضروری ہے اور اس سے انہیں زندگی میں فائدہ ہوگا۔”
میجر جنرل الشمسی نے ایمرجنسی کے دوران علی کی دماغی موجودگی اور ہوشیاری سے کام لینے پر ان کی تعریف کی، اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس طرح کا طرز عمل ایک ٹھوس پرورش اور تعلیم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر غیر متوقع اور مشکل حالات میں انسانی فریضہ اور سماجی ذمہ داری کی اہمیت پر زور دیا۔
نوجوان ہیرو کے والد نے اپنے بیٹے کے بہادرانہ عمل کو تسلیم کرنے پر شارجہ پولیس کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے والدین میں سماجی ذمہ داری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بچوں میں ایسی اقدار کو ابھارنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیکورٹی کے حوالے سے شعور رکھنے والے معاشرے کی تشکیل کے لیے ضروری ہے جو مختلف چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو۔