کویت اردو نیوز 18 نومبر: بزنس انسائیڈر نے آج بروز جمعہ کو اطلاع دی کہ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک کے حکم پر ٹوئٹر نے اپنے تمام دفاتر بند کر دیے ہیں اور ملازمین کے داخلے پر اگلے پیر تک پابندی لگا دی گئی ہے۔
کمپنی کے حکام نے ملازمین کو بتایا کہ تمام عمارتیں عارضی طور پر بند ہیں اور تمام ملازمین کے لیے داخلہ ممنوع ہے جبکہ پیر کو دفاتر دوبارہ کھلنے کی توقع ہے۔
ٹوئٹر نے نشاندہی کی کہ بندش کی وجہ کمپنی کے نئے مالک کا خوف، اندرونی تخریب کاری اور بدامنی کا امکان تھا۔ ویب سائٹ کے مطابق جمعرات کو ٹوئٹر کے دفاتر اچانک بند کر دیے گئے کیونکہ سینکڑوں ملازمین نے سوشل پلیٹ فارم کے لیے مسک کے نئے وژن کے تحت کام جاری رکھنے سے انکار کر دیا۔
جمعرات کو امریکی میڈیا کے ذریعہ شائع کردہ ایک اندرونی میمو کے مطابق مسک نے کمپنی کے ملازمین کو طویل گھنٹے کام کرنے یا اپنی ملازمت چھوڑنے میں سے ایک انتخاب دیا۔
خیال رہے کہ مسک کو کمپنی میں بنیادی تبدیلیوں پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، جسے انہوں نے گزشتہ ماہ 44 بلین ڈالر میں خریدا تھا۔
مسک نے 7,500 مضبوط افرادی قوت میں سے 50 فیصد کو برطرف کیا اور ایک داخلی پالیسی کو منسوخ کر دیا جس میں گھر سے کام کرنے اور طویل کام کے اوقات مسلط کرنے کی اجازت دی گئی۔ ملازمین سے کہا گیا کہ وہ شام 5 بجے تک "نئے ٹویٹر” سے اپنی وابستگی کی تصدیق کے لیے ایک لنک درج کریں۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ "اگر وہ لنک درج نہیں کرتے ہیں تو وہ خود بخود اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے اور انہیں سروس ختم ہونے کے معاوضے کے طور پر 3 ماہ کی تنخواہ ملے گی۔”