کویت اردو نیوز 09 دسمبر: ذرائع کے مطابق، کویت میں مصری کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنے میں طریقہ کار میں تاخیر اگلے دو ماہ تک جاری رہے گی۔
کویتی فریق مصری کارکنوں کو لانے سے متعلق نئے طریقہ کار کا مطالعہ کر رہا ہے جس میں بھرتی ایجنسیوں کے لیے شرائط اور ضوابط شامل ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ کویتی اور مصری حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ کسی بھی ممکنہ ویزا (اقامہ) کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے شرائط کے نفاذ پر سختی سے عمل کیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ ملک میں نافذ ضوابط سے کسی بھی انحراف سے بچا جا سکے۔
"کویت میں کم از کم تنخواہ کا قانون نافذ ہے کیونکہ ہر ورک پرمٹ پر تنخواہوں کی نشاندہی ہوتی ہے۔ مزید برآں، پبلک اتھارٹی آف مین پاور (PAM) نے تنخواہوں میں سالانہ اضافے کی حد کو ہٹا دیا ہے اور اسے آجر اور کارکنوں کے درمیان فیصلے کے لیے کھلا چھوڑ دیا ہے۔
ذرائع نے کویت ٹائمز کو بتایا کہ "کچھ سفارت خانے کچھ شرائط عائد کرتے ہیں جو کویت کی حکومت کے فیصلوں کے خلاف ہیں اور اس لیے ان پر سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے‘‘۔
ذرائع نے کویت میں معمولی محنت کشوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسئلے کی نشاندہی کرتے ہوئے وضاحت کی کہ "مصری مزدوروں کو کویت لانے کے لئے دروازے کھولے جائیں گے لیکن
کویت میں معمولی مزدوروں کی تعداد جو کہ کویت میں ایک بڑا مسئلہ ہے کو کم کرنے کے لیے اسے سختی سے ریگولیٹ کیا جائے گا اور یہ ٹیکنیکل لیبر تک محدود ہو گا”۔
"مصری کارکنوں کے لیے نئے اقدامات اگلے ماہ لاگو کیے جاسکتے ہیں جس میں آجر کی جانب سے اپنے کارکنوں کو رہائش دینے، ان کے ساتھ انسانی سلوک کرنے اور
ہر کارکن کے لیے ریاست کو خصوصی فیس ادا کرنے کا عزم شامل ہے،” ذرائع نے بتایا کہ ان اقدامات میں تمام تارکین وطن شامل ہوں گے۔