کویت اردو نیوز 05 اپریل: کویت میں کار شیڈز کے لیے فیس کی وصولی کے حوالے سے کویت کی بلدیہ کو بھیجے گئے وزراء کی کونسل کے فیصلے میں سرکاری زمینوں کے (خواہ وہ نجی ہو یا سرمایہ کاری کے رہائشی علاقوں میں) استحصال کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
روزنامہ الرای نے کہا کہ صرف حولی گورنریٹ میں تقریباً 10 لاکھ کار شیڈز ہیں، جس کا انکشاف گورنریٹ میونسپلٹی برانچ میں خلاف ورزیوں کے خاتمے کے محکمے کیا ہے۔
اس بات کی تصدیق میونسپل کونسل کے ایک ذرائع نے کی ہے کہ "کاؤنسل نے اس فیصلے کو 14 اپریل کو ہونے والے مرکزی اجلاس میں نظرثانی کے لیے بھیج دیا ہے اور اس طرح یہ ایک موثر فیصلہ ہے جسے منسوخ یا لاگو ہونے سے واپس نہیں لیا جا سکتا۔”
ذرائع نے کہا کہ "حولی گورنری میں موجودہ کار شیڈز میں سے تقریباً 90 فیصد قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنائے گئے ہیں اور دس لاکھ سے زیادہ شیڈز کو لائسنس جاری کرنا ضروری ہے، خاص طور پر چونکہ ایک شیڈ کی فیس 10 سے 25 دینار سالانہ کے درمیان ہے۔
لائسنسنگ کار شیڈز کے لیے فیس عائد کرنے کے بارے میں وزراء کی کونسل کا فیصلہ موجودہ خلاف ورزیوں کی مقدار کو کم کرنے کے علاوہ میونسپل کی آمدنی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کا قابل بنائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "موجودہ شیڈوں پر نئے فیصلے کا اطلاق کیا جائے گا اور ان میں سے کسی کو بھی خارج نہیں کیا جائے گا تاہم اس میں کوآپریٹو سوسائٹیوں (جمعیہ)، اسکولوں اور سرکاری اداروں کے شیڈز کا ذکر نہیں کیا جائے گا،” انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "متعلقہ میونسپل محکموں کے پاس یہ صلاحیت ہے کہ دوسرے محکموں کے تعاون سے تمام موجودہ شیڈز کی انوینٹری بنائیں۔