کویت اردو نیوز، یکم مئی: برطانیہ نے اعلان کیا ہے کہ اکتوبر سے قطری شہریوں کو ملک میں داخلے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اس کے بجائے، وہ انٹری درخواست دینے کے لیے ایک تیز اور آسان موبائل ایپلیکیشن کا عمل استعمال کر سکتے ہیں اور دو سال کے قیام کی اجازت حاصل کر سکتے ہیں۔
توقع ہے کہ اس اقدام سے مزید قطریوں کو برطانیہ کا دورہ کرنے کی ترغیب ملے گی اور دونوں ممالک کے درمیان ہموار سفر میں سہولت پیدا ہوگی۔
قطر میں تعینات برطانوی سفیر ایچ ای جون ولکس نے کہا، "یہ اقدام متعدد مثبت اقدامات اجاگر کرنے کے قابل ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات بہت مضبوط اور عمومی ماحول شاندار ہے۔
فروری میں، قطری حکومت کیساتھ ہم نے ایک اسٹریٹجک مذاکرات کیے اور ایک سال قبل قطری امیر کے ساتھ اسٹریٹجک سرمایہ کاری کی شراکت داری پر دستخط بھی کیے ۔
انہوں نے مزید کہا، "تجارت اور سرمایہ کاری کے اعداد و شمار بہت مثبت سمت میں جا رہے ہیں، ہم جزوی طور پر کووڈ-19 سے صحت یاب ہو رہے ہیں، لیکن ہم کاروبار کو دونوں سمتوں سے آگے بڑھتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔”
ایلچی نے مزید کہا کہ "تکنیکی ٹیم قطر میں موجود ہے، اور ہم نے نئے ایپلیکیشن سسٹم کی جانچ کے لیے حکام سے ملاقات کی ہے۔
اکتوبر میں، ہم نئے نظام کو متعارف کرائیں گے اور اسے فعال کریں گے، اور قطر دنیا کا پہلا ملک ہوگا جسے اس نئے نظام تک رسائی حاصل ہوگی اور اسے ویزے سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
کوئی بھی قطری شہری باقاعدہ ویزا کے لیے درخواست دینے اور دس سالہ ویزا حاصل کرنے، یا درخواست دینے کا انتخاب کرنے کے لیے آزاد ہے، اور پانچ منٹ کے اندر کوئی بھی قطری شہری، ملٹیپل وزٹ سسٹم کے ساتھ دو سالہ ویزا حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ قدم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو تمام پہلوؤں سے مضبوط بنانے کے لیے بہت اہم و معاون ثابت ہوگا۔