کویت اردو نیوز، 11مئی: دوحہ میں دو اوورسیز فلپائنی ورکرز نے گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کیا ہے اور مرد اور خواتین کے لیے ‘قطر کو تیز ترین پیدل عبور کرنے’ کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
قطر میں فلپائنی سفارت خانے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ان کے کارنامے کو سراہتے ہوئے کہا: "سفارت خانہ قطر میں فلپائنی کمیونٹی کی ان کی شاندار کارکردگی اور نمائندگی کو سراہتا ہے۔”
سفارت خانے نے مزید کہا، "رومل اور مشیل کا تاریخی سنگ میل نہ صرف قطر میں، بلکہ دنیا بھر کے ہمارے کبابائی باشندوں کے لیے بے پناہ فخر کا باعث ہے۔”
مشیل بوٹیو نے 6 اپریل 2023 کو یہ ریکارڈ قائم کیا۔ فلپائنی ایکسپیٹ نے چیلنج کو 1 دن، 6 گھنٹے، 23 منٹ اور 42 سیکنڈ میں مکمل کیا اور ‘قطر کی تیز ترین پیدل عبور کرنے والی (خواتین)’ کے لیے تازہ ترین ٹائٹل ہولڈر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ جو الرویس سے ابو سمرہ تک سفر تھا۔
اس نے پچھلے ریکارڈ کو، صرف سات منٹ کے فرق سے توڑا، جو ہندوستانی الٹرا رنر صوفیہ صوفی نے 12-13 جنوری، 2023 کو حاصل کیا تھا۔
ایک الگ واقعہ میں، رومل ابولے نے 20 اکتوبر 2022 کو ریکارڈ توڑنے کی کوشش کی، جو سابقہ ٹائٹل ہولڈر، سادوک کوچبتی نے 2 فروری 2022 کو حاصل کیا تھا۔ رومیل نے 1 دن، 8 گھنٹے اور 59 منٹ کے اندر ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے کے لیے پچھلے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا ۔
اپنی مخصوص مسکراہٹ اور دوڑ میں استقامت کے ساتھ، رومیل کا ہدف قطر کے بہترین فلپائنی رنرز میں سے ایک کے طور پر پہچانا جانا ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈ نے لکھا کہ "رومل اس ریکارڈ کو اپنے لیے ایک چیلنج کے طور پر حاصل کرنا چاہتا تھا اور دوسروں کے لیے خاص طور پر اپنے خاندان کے لیے ایک محرک بننا چاہتا تھا،”
رومیل 2012 میں فلپائن چھوڑ کر قطر چلا گیا تھا۔ بعد میں اس نے ایک بیماری سے لڑنے کے ایک ذریعہ کے طور پر دوڑنا شروع کیا۔
اس سرگرمی نے اس کے کھیلوں کے سفر کا آغاز کیا اور پچھلے دس سالوں سے وہ یہی کر رہا ہے۔