کویت سٹی 12 اگست: تفصیلی آبادیاتی بل میں تارکینِ وطن کے لئے نئی فیسس اور جرمانے شامل۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم ، رکن پارلیمنٹ احمد الفدل ، رکن پارلیمنٹ راکان النسف ، رکن پارلیمنٹ ناصر الدوسری اور رکن پارلیمنٹ خالد الالشتی نے آبادیاتی معاملے پر ایک بل پیش کیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ وزراء کی کونسل تحقیق اور مطالعات کے نتائج کے مطابق ہی مطلوبہ تارکین وطن کارکنوں کی حد مقرر کرے گی۔
اس کے بعد کونسل ان تارکین وطن کی مطلوبہ تعداد بتائے گی جن کو مہارت اور قابلیت کی بنیاد ہر سال کویت لایا جائے گا تاہم سفارتی ، عدلیہ ، سیاسی اور فوجی وفود اس مخصوص تعداد سے مستثنیٰ ہے۔ اسکے علاوہ خلیجی ممالک سے ایویئشن کے ملازمین، گھریلو ملازمین، کویتی شہریوں کے بچے اور بیویاں اور انفراسٹرکچر منصوبوں کو انجام دینے والی غیرملکی کمپنیوں کے ذریعہ بھرتی کئے گئے ملازمین کو بھی اس فیصلے سے استثنیٰ حاصل ہوگی اور وہ مقررہ تعداد میں شمار نہیں ہونگے۔
یہ کونسل سرکاری، نجی اور تیل کے شعبوں میں خدمات انجام دینے والے غیرملکی کارکنان کی بڑی تعداد کو آئندہ پانچ سالوں میں برخاست کردے گی۔ مذکورہ بالا تارکین وطن کے لئے رہائشی اقاموں کی تجدید نہیں ہوگی سوائے اس کے کہ ان کے معاملات کے جنکے لئے ایگزیکٹو بل میں کوئی ہدایات جاری کی گئی ہوں۔
پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی اے ایم) تارکین وطن کارکنان کو مدد فراہم کے لئے فنڈ مختص کرے گی جس میں ملک بدر کئے گئے فرد کے سفری ٹکٹ کے اخراجات اور دوران ملازمت زخمی ہونے یا اموات کی صورت میں تارکینِ وطن کے لئے معاوضہ شامل ہے تاہم اس بل میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ دوران ملازمت کسی حادثے کا شکار ہونے والا فرد اپنی معاشرتی اور مجرمانہ ذمہ داریوں سے بری الذمہ نہیں ہوسکتا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نئے رہائشی بل میں مزید جرمانوں کا اضافہ
فنڈ کو مالی اعانت فراہم کرنے کے وسائل میں تارکین وطن ملازمین سے وصول کی جانے والی ویزا کے اجراء، گاڑیوں کے اندراج اور ڈرائیونگ لائسنس کی فیس ہے جسکی قیمت 5 دینار ہے۔ تارکین وطن ان دستاویزات کی تجدید کیلئے ڈاک ٹکٹ کی صورت میں3 دینار بھی ادا کریں گے۔ اسکے علاوہ سول آئی کی وصولی اور تجدید کے وقت بھی مقررہ فیس ادا کرنی ہوگی۔ تارکین وطن ملازمین کے ذریعے بک کئے گئے فی سفری ٹکٹ پر 1 دینار وصول کیا جائے گا اسکے علاوہ پانی و بجلی کے بل میں بھی 1 دینار کا اضافہ کیا جائے گا۔
ریاست جمع کی جانے والی فیسوں اور جرمانوں کی کچھ رقم قانون نمبر 17/1959 کے مطابق تارکین وطن فنڈ کے لئے مختص کرے گی۔