کویت اردو نیوز،15جولائی: بحرین نے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ کی طرف سے جاری کیے گئے آفیشل گزٹ میں ملک میں پلاٹینم ویزا اور ریذیڈنسی پرمٹ دینے کے فیصلے کی تفصیلات شائع کی ہیں۔
فیصلے کے مطابق "پلاٹینم ریذیڈنسی” کی سب سے نمایاں خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ لائسنس ہولڈر کو مملکت بحرین چھوڑ کر وہاں واپس آنے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ وہ تمام خطوں میں تعمیر شدہ جائیداد اور زمین کا مالک بن سکتا ہے، ماسوائے بحرین کے ان علاقوں کے استثناء کے ساتھ جن کا تعین وزیر انصاف، اسلامی امور اور اوقاف کے ولی عہد اور وزراء کونسل کے چیئرمین کی منظوری کے بعد کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ شوہر یا بیوی، بچے اور والدین کیلئے بحرین میں انٹری اور ریذیڈنسی پرمٹ حاصل کرسکتا ہے۔
فیصلے کا آرٹیکل 6 تین صورتوں میں "پلاٹینم ریذیڈنسی” کے لائسنس کی منسوخی کا حکم دیتا ہے، یعنی اگر اس کی رہائش کا تسلسل سلامتی، امن عامہ، یا قومی مفادات کے لیے نقصان دہ ہو، یا اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اس نے رہائش کا اجازت نامہ غلط معلومات یا غلط دستاویزات کی بنیاد پر حاصل کیا تھا اور اگر اس نے غیرملکی (امیگریشن اور رہائش) قانون کی کسی شق کی خلاف ورزی کی ہے تو آرٹیکل کی دفعات کے مطابق اسکا ریذیڈنسی پرمٹ منسوخ کر دیا جاتا ہے، اور زیر کفالت افراد (بیوی یا شوہر، بچے اور والدین) کا رہائشی اجازت نامہ بھی منسوخ کر دیا جائے گا۔”
آرٹیکل (7) کے مطابق، اگر اس فیصلے کی دفعات کے مطابق دیا گیا پرمٹ منسوخ کر دیا گیا ہے، تو وہ شخص جسکا پرمٹ کینسل ہوا، اس کے شریک حیات، بچوں اور والدین کو اس تاریخ سے تین ماہ کی مدت دی جائے گی جب اسے بحرین کی کیجانب سے اس کی منسوخی کی اطلاع دی گئی تھی۔
ویزہ اور رہائش کا محکمہ اس مدت میں توسیع کر سکتا ہے تاکہ وہ اپنی رہائش کی حیثیت کو درست کر سکے یا اپنے کاروبار کو ختم کرسکے اور مملکت بحرین کو چھوڑ سکے۔