کویت اردو نیوز 27 اگست:س جیسے جیسے مشرق وسطیٰ میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، بحرین کے باشندوں کو بھی ایک نئی قسم کی گرمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے: نلکوں سے گرم پانی کا آنا!۔
بحرین کے رہائشیوں نے کہا کہ انہیں خاص طور پر اس بات کا خیال رکھنا پڑتا ہے کہ دن کے وقت گرم پانی سے جلنے کے زخم نہ لگیں، خاص طور پر بچوں کو، اور اکثر باورچی خانے کے کام کرنے کے لیے شام تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔
بحرین کی رہائشی اور تین بچوں کی ماں جسیلا مجیب نے کہا، "اگر میں صبح نہاوں تو مجھے شام تک انتظار کرنا پڑتا ہے، یہاں تک کہ جب مجھے برتن صاف کرنے ہوں تو مجھے 7 بجے تک انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ پانی بہت گرم ہے، اور میرے پاس اسے ٹھنڈا کرنے کا خودکار نظام نہیں ہے۔”
اس نے مزید کہا، "بعض اوقات صبح کے وقت بھی پانی گرم ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے میرے بال گر جاتے ہیں۔ مجھے نہانے کے بعد بہت زیادہ گرم اور پسینہ محسوس ہونے لگتا ہے۔”
بحرین میں ایک اور گھریلو خاتون مہوش جبین نے بتایا کہ وہ اپنے پانچ سالہ بچے کے لیے گرم پانی کے خطرے کو کیسے سنبھالتی ہیں۔
"میں شاور کو کھولنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتی کیونکہ گرم پانی نکلتا ہے، اس لیے میں نہانے کے لیے ٹھنڈا ہونے کے لیے پانی سے بھری ٹوکری رکھتی ہوں۔”
انہوں نے بتایا کہ "میں نے دن کے پچھلے ٹائم برتن دھونے کی عادت بنا لی ہے جب میں صبح 8 بجے کے قریب اٹھتی ہوں، اس لیے میں انہیں دوپہر میں صاف کرنے سے بچ سکتی ہوں۔ تاہم، رات 8 بجے کے بعد، پانی ٹھنڈا ہو جاتا ہے،”
بحرین کے اسپیشلسٹ ہسپتال کی ماہر امراض جلد کی ڈاکٹر عائشہ المدفہ نے کہا، "اوپری سطح پر پہلے درجے کے جلنے کا نتیجہ جلد کی بیرونی تہہ کو متاثر کرنے اور سرخی اور درد کا باعث بن سکتا ہے۔”
والدین کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹر نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بچے کچن سے باہر اور گرم پانی سے دور رہیں۔ انہوں نے کہا، "بچوں کو نہلانے سے پہلے ہمیشہ یہ جانچ لیں کہ پانی کتنا گرم ہے۔” تاہم، اس نے نشاندہی کی کہ نلکے کے پانی سے جلنے والے زخموں کی اطلاع دینے والے لوگوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر نے کہا کہ گرم پانی کے بہاؤ کو فوری طور پر روک کر اور متاثرہ جگہ پر ٹھنڈا بہتا ہوا پانی لگا کر معمولی، سطحی جلنے کا علاج گھر پر کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر عائشہ نے جلنے والی جگہ پر برف و پانی کے استعمال سے خبردار کیا کیونکہ یہ جلد کو مزید نقصان پہنچاتا ہے اور خون کی نالیوں کے vasoconstriction کی وجہ سے اس علاقے میں خون کا بہاؤ کم ہوجاتا ہے۔ اس کے بجائے، وہ MEBO جیسی برن کریم کے استعمال کی سفارش کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹوتھ پیسٹ اور تیل نہیں لگانا چاہیے۔