کویت اردو نیوز،16ستمبر: سعودی وزارت حج و عمرہ نے والدین اور سرپرستوں کے لیے ضروری ہدایات جاری کی ہیں جب بچوں کو مکہ میں عمرہ کی مقدس رسومات ادا کرنے کے لیے لے جایا جاتا ہے۔
وزارت کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے شیئر کی گئی یہ ہدایات بچوں کے لیے محفوظ اور آرام دہ عمرہ کے تجربے کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتی ہیں۔
وزارت کی طرف سے فراہم کردہ چار اہم ہدایات یہ ہیں:
1. شناختی کڑا: عمرہ کی رسومات ادا کرنے کے لیے بچے کے ساتھ جاتے وقت ان کی کلائی پر شناختی کڑا لگانا ضروری ہے۔ یہ ایک احتیاطی اقدام کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ بچے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور اگر ضرورت ہو تو آسانی سے شناخت کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
2. ہجوم کے اوقات اور جگہوں سے پرہیز کریں: والدین اور سرپرستوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہجوم کے اوقات اور مقدس حدود میں ایسی جگہوں سے پرہیز کریں۔ کم بھیڑ والے لمحات کا انتخاب عمرہ کے سفر کے دوران بچوں کے لیے زیادہ پر سکون اور قابل انتظام ماحول بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔
3. بچے کی ذاتی حفظان صحت: بچے کی ذاتی حفظان صحت کا خیال رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ والدین کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بچے صاف ستھرا اور آرام دہ ہوں، کیونکہ اس سے عمرہ کے زیادہ خوشگوار اور صحت بخش تجربے میں مدد ملتی ہے۔
4.” اس روحانی کوشش کے دوران بچوں کے لیے صحت مند اور مناسب خوراک کو برقرار رکھنا ان کی تندرستی کے لیے ضروری ہے۔
مزید برآں، حج و عمرہ کی وزارت نے اس سے قبل مکہ کی عظیم الشان مسجد کی زیارت کے لیے پانچ آداب بتائے تھے، جس سے تمام زائرین کے لیے حج کے تجربے کو مزید بہتر بنایا گیا تھا۔ ان آداب میں شامل ہیں:
1.ذاتی نشوونما: عازمین کو عطر لگانے اور اپنے بہترین لباس پہننے کے لیے احترام اور تعظیم کی علامت کے طور پر ترغیب دی جاتی ہے۔
2.داخل ہونے کی دعا پڑھیں: مسجد الحرام میں داخل ہونے پر، عاجزی اور عقیدت کے اظہار کے طور پر مناسب دعا (دعائیہ کلمات) پڑھنے کی سفارش کی جاتی ہے۔
3. دائیں پاؤں کا استعمال کریں: مسجد الحرام میں داخل ہوتے وقت ، یہ رواج ہے کہ دائیں پیر کے ساتھ قدم اٹھائیں ، جو احترام اور تقویٰ کی علامت ہے۔
4.سکون برقرار رکھیں: حجاج کرام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مقدس حدود کے اندر سکون اور وقار کا احساس برقرار رکھیں، تاکہ ایک پرامن اور باعزت ماحول میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
5. صفائی کو محلحوظ نظر رکھیں: آخر میں، فضلے کو ذمہ داری سے ٹھکانے لگا کر اور مقدس ماحول کا خیال رکھتے ہوئے مسجد نبوی کی صفائی اور پاکیزگی کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔