کویت اردو نیوز،21ستمبر: حکومت پاکستان کی جانب سے مختلف قسم کی ادائیگیوں کیلئے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
اس اقدام سے ملک میں کالے دھن کو روکنے، معیشت اور روپے کی قدر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
ایک خبر کیمطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ڈیجیٹل کرنسی کی تیاری کیلئے کام شروع کردیا گیا ہے، جس کی قدر پاکستانی روپے کے برابر ہی ہوگی جیسے چین کی کرنسی کا ایک یونٹ چینی یوآن کے برابر ہے۔
یہ ڈیجیٹل کرنسی پیپر کرنسی کی طرح لیگل ٹینڈر یعنی حکومتی ضمانت کی بنیاد پر جاری ہوگی جسے اسٹیٹ بینک کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔
اس مقصد کیلئے سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کے نام سے ایک ادارہ کام کر رہا ہے جو اس کی لاگت اور دیگر عوامل کا جائزہ لے رہا ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اس منصوبے کے مطابق پہلے مرحلے میں آہستہ آہستہ اس کرنسی کو جاری کرتے ہوئے کاغذی نوٹوں کو کم کیا جائے گا۔
اس میں 90 فیصد ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال ہوگا اور کاغذی نوٹوں کا استعمال 10 فیصد تک رہ جائے گا۔
کاغذی نوٹوں کا استعمال اس لیے ضروری ہوگا کہ اگر کوئی بڑا مسئلہ ہوجائے تو متبادل کرنسی موجود ہو۔
اس حوالے سے ہر قسم کی باریکی کو مد نظر رکھ کر کام کیا جارہا ہے تاکہ ڈیجیٹل کرنسی شروع کرنے کے بعد کسی قسم کی کمی یا خرابی نہ رہ جائے۔
صرف یہی نہیں ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے کی جانے والی ٹرانزیکشنز سے یہ بھی پتا لگایا جاسکے گا کہ رقم کہاں اور کس مقصد کیلئے استعمال ہوئی؟
اس طرح مانیٹری پالیسی بہتر اور مؤثر طریقے سے نافذ العمل عمل ہوسکے گی۔