کویت اردو نیوز: کیا بالی ووڈ اسٹار سلمان خان اور کترینہ کیف پر مشتمل ہندوستانی فلم "ٹائیگر 3” کو کویت، عمان اور قطر میں فلم میں مسلم کرداروں کی منفی تصویر کشی کے خدشات کی وجہ سے پابندی عائد کر دی گئی ہے؟ یہ فلم ایک ایکشن ایپک ہے اور ٹائیگر فرنچائز کی تیسری سیریز ہے۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم، دیوالی کے ہندو تہوار کے موقع پر، دیوالی کے دن سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن کر ایک نیا ریکارڈ قائم کر چکی ہے۔
تاہم، فلم کو اسلام مخالف استعارے شامل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، خاص طور پر اس میں ایک عالمی دہشت گرد تنظیم کے رہنما کی تصویر کشی میں۔
کویت، عمان اور قطر میں ہندوستانی فلموں پر پابندی کا فیصلہ اس کی نظیر نہیں ہے۔ پچھلے سال، تامل فلم "دی بِیسٹ” کو کویت اور قطر میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس میں مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا تھا جبکہ اس فلم میں بولے گئے ڈائلاگز کو پاکستان کے خلاف سمجھا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: سلمان خان کی ‘ٹائیگر 3’ تیسرے دن ہی مقبولیت کھو بیٹھی
مزید برآں، "سمراٹ پرتھویراج” پر کویت اور عمان میں پابندی عائد کر دی گئی تھی جسے حکام نے تاریخ کو مسخ کرنے اور اسلامی برادری کے لیے جرم قرار دیا تھا۔
ٹائمز آف انڈیا نے بتایا کہ فلم ٹائیگر 3 پر کویت، قطر اور عمان میں پابندی لگانے کی افواہ تھی۔ کویت کے نجی خبر رساں ادارے عرب ٹائمز نے حقائق کی جانچ کی اور پتہ چلا کہ یہ فلم کویت میں اسکائی، ووکس، اور سینی سکیپ تھیٹرز جبکہ عمان کے مختلف سینما گھروں میں بھی چل رہی ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا یہ فلم قطر میں بھی چل رہی ہے کہ نہیں۔