کویت اردو نیوز: سعودی پبلک پراسیکیوشن نے سعودی کرنسی نوٹوں کے ساتھ جعل سازی اور چھیڑ چھاڑ کے خلاف سخت انتباہ جاری کیا ہے، اس بات پر زور دیا ہے کہ ایسے اقدامات قانون کے تحت سخت سزائیں دلوا سکتے ہیں۔
X پلیٹ فارم پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے، جو پہلے twitter.com تھا، استغاثہ نے واضح کیا ہے کہ سعودی کرنسی نوٹوں کی خصوصیات میں جان بوجھ کر تبدیلی کرنے والے افراد ( بشمول خراب کرنا، پھاڑنا، کیمیائی ردوبدل، یا کسی بھی دوسری قسم کے نقصانات ) کو سخت سزا دے گی۔
قصوروار پائے جانے والوں کو 3 سے 5 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، اس کے علاوہ 10,000 سعودی ریال تک کے جرمانے یا دونوں سزاؤں کا مجموعہ بھی ہو سکتا ہے۔ کم از کم جرمانہ 3000 سعودی ریال مقرر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل جانوروں کی ادویات جعلی بنانے پر ایک غیر ملکی کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ ایک عرب ملک سے تعلق رکھنے والے ایک غیر ملکی کو جانوروں کی جعلی ادویات بنانے اور اس کی مارکیٹنگ کے جرم میں دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔
استغاثہ کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی پر الزام ہے کہ اس نے نامعلوم مرکبات سے جانوروں کی غیر رجسٹرڈ ادویات تیار کیں اور نامعلوم ناموں سے پیک کرنے کے بعد مارکیٹ میں فروخت کیں ۔
فروخت کی جانے والی ادویات کسی بھی طرح سے مقررہ معیارات کے مطابق نہیں تھیں جو کہ قانون کی صریح خلاف ورزی تصور کی جاتی ہیں۔
ملزم پر جرم ثابت ہونے کے بعد عدالت نے اسے دو سال قید کی سزا سنائی۔ عدالتی حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ جعل ساز کو قید کی مدت پوری کرنے کے بعد ملک بدر کیا جائے۔
اس حوالے سے استغاثہ کا کہنا ہے کہ جعلسازی کسی بھی لحاظ سے سنگین جرم ہے ۔