کویت اردو نیوز : ہم سب تناؤ کا تجربہ کرتے ہیں، یہاں تک کہ بچے بھی اس کی علامات ظاہر کر سکتے ہیں۔ چاہے وہ روزمرہ کی مصروف زندگی ہو، مالی معاملات کا انتظام ہو یا کسی رشتہ دار کے ساتھ خراب تعلقات، تناؤ کی وجہ کچھ بھی ہو سکتی ہے۔
ویسے تو اعتدال پسند تناؤ نقصان دہ نہیں ہوتا بلکہ انسان کو حالات سے نبرد آزما ہونے میں مدد دیتا ہے لیکن بہت زیادہ یا دائمی تناؤ جسمانی اور ذہنی طور پر شخصیت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے بلکہ مختلف بیماریوں سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اسے کنٹرول کرنے سے صحت اور شخصیت دونوں پر فائدہ مند اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
درحقیقت تناؤ کو کنٹرول میں رکھنا بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم کرتا ہے۔ تناؤ کو قابو میں رکھنے کے چند بہترین اور آسان طریقے درج ذیل ہیں۔
چیونگم سے مدد لیں۔
اگر دباؤ محسوس ہو تو چیونگم کو آزمائیں۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق چیونگم اضطراب اور تناؤ کو کم کرتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جبڑے کو حرکت دینے سے دماغ میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے جب کہ اس کی خوشبو اور ذائقہ بھی دماغ کو پرسکون کرنے میں مدد دیتا ہے۔
گھر سے نکلو
باہر وقت گزارنے سے بھی تناؤ کم ہوتا ہے۔کسی پارک یا تفریحی علاقے میں جانا یا صرف تھوڑی سی چہل قدمی کے لیے باہر جانا بھی تناؤ پر قابو پانے میں مدد کر سکتا ہے۔
مسکرانا مت بھولیں
اگر آپ کسی مشکل وقت کا سامنا کر رہے ہیں تو آپ کے چہرے پر مسکراہٹ تناؤ کو کم کر سکتی ہے۔ مسکراہٹ چہرے اور آنکھوں کے مسلز کو متحرک کرتی ہے جس سے تناؤ کے خلاف جسم کے ردعمل کی شدت کم ہوجاتی ہے۔ درحقیقت ہونٹوں کو مسکراہٹ کی طرح پھیلانے کا بھی اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے جب کہ حقیقی مسکراہٹ دل کی دھڑکن کو کم کرتی ہے جس سے ذہنی تناؤ پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
خوشبو اچھی ہے
لیوینڈر جیسی مخصوص خوشبو کو سانس لینا آرام دہ ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ لیونڈر آئل کے استعمال سے ذہنی تناؤ کی شدت میں کمی آئی۔
موسیقی بھی مفید
موسیقی آپ کو پرسکون رکھنے میں مدد کر سکتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دباؤ والے حالات میں موسیقی سننے سے جسم میں تناؤ کے ہارمونز کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔
سانس لینے سے بھی مدد لیں
سانس لینے کی تکنیک تناؤ کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ اس کے لیے کہیں خاموشی سے بیٹھیں اور ناک سے آہستہ آہستہ سانس لیں اور پھر آہستہ آہستہ سانس چھوڑیں۔ اس عمل کو 10 بار دہرانے سے تناؤ پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
اپنے خیالات لکھیں
اپنے خیالات کو لکھنے سے آپ کو تناؤ پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اپنے جذبات کو کاغذ پر لکھنے سے آپ کو مسائل کو حل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملتی ہے۔اگر آپ کاغذ پر لکھنا پسند نہیں کرتے تو آپ فون ایپ یا لیپ ٹاپ پر بھی اپنے خیالات لکھ سکتے ہیں لیکن اپنے جذبات کو ایمانداری سے لکھنا ضروری ہے۔
کسی دوست سے بات کریں
جب تناؤ بہت زیادہ محسوس ہوتا ہے تو کسی دوست یا پیارے سے بات کریں۔ کسی سے بات کرنے سے تنہائی اور تناؤ کا احساس کم ہوتا ہے۔
مثبت سوچنا
مثبت خیالات اور خود سے گفتگو خود کو پرسکون رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اکثر خود سے بات کرنے سے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ خود کو برا سمجھنے سے گریز کیا جائے۔