کویت اردو نیوز : ایلون مسک کی ایک حریف دماغی چپ "نیورالنک” بنائی گئی ہے جو آپ کو اپنے خوابوں پر قابو پانے کی اجازت دے گی۔
ٹیسلا ٹائیکون ایلون مسک اس سال کے شروع میں اپنے "دماغی کمپیوٹر انٹرفیس” کا چھ سالہ کلینیکل ٹرائل شروع کر رہے ہیں ۔
مسک کا دعویٰ ہے کہ پچھلے مہینے میں 5000 سے زیادہ لوگوں نے اپنے دماغ میں نیورالنک لگانے کے لیے درخواست دی ہے۔
لیکن نیورالنک کی ایک حریف کمپنی سامنے آئی ہے۔ مصنوعی ذہانت کی کمپنی "پروپیٹک اے آئی” لوگوں کو نیند کو "مستحکم” کرنے اور "خوشگوار خواب دیکھنے” کی صلاحیت فراہم کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔
کچھ معاملات میں یہ ٹیکنالوجی آپ کو اپنے خوابوں میں ہونے والی چیزوں پر اثر انداز ہونے کی اجازت بھی دے سکتی ہے۔
کمپنی نے "X” پر لکھا، "ہم ایک غیر جارحانہ نیوروٹیک کمپنی ہیں جو ایک ایسا آلہ تیار کر رہی ہے جو خوش کن خوابوں کو اکساتی اور مستحکم کرتی ہے۔”
سونے والے خوشگوار خواب دیکھنے کے لیے رات کو اپنے سر کے گرد "The Halo” نامی ڈیوائس پہنتے ہیں۔
کمپنی نے اس موسم گرما میں اپنا "الٹراساؤنڈ اسٹڈی” شروع کیا اور رضاکاروں کو بھرتی کر رہی ہے۔
مطالعہ میں ہر شریک کو ایک ہیڈسیٹ اور ایک ایپ تک رسائی حاصل ہوگی، جو لوگوں کو خوابوں کے سب سے بڑے EEG (الیکٹرو اینسفلاگرام) ڈیٹا سیٹ میں حصہ ڈالنے کیلیے سائن اپ کرنیکی ترغیب دے گی۔
اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق ہوتا ہے تو، ہیڈسیٹ 2025 کے موسم بہار میں صارفین کو بھیجے جائیں گے۔
وہ لوگ جو اچھے خواب دیکھنا چاہتے ہیں وہ ڈیوائس کو ریزرو کر سکتے ہیں حالانکہ اسے لانچ ہونے میں ڈیڑھ سال باقی ہے۔
کمپنی کا نیورالنک کے ساتھ بھی ایک دلچسپ تعلق ہے۔ چپ کو ٹیک برانڈ کارڈ79 نے ڈیزائن کیا تھا، جس کے سربراہ افشین ماہین تھے، جنہوں نے The Halo کو بھی ڈیزائن کیا تھا۔
مسک نیورا لنک کے انسانی آزمائشوں کے پہلے مرحلے کے لیے مفلوج رضاکاروں کو بھرتی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ڈیلی سٹار نے انکشاف کیا کہ کمپنی کا ابتدائی مقصد کواڈریپلجیا کے شکار لوگوں کو نیورلنک دینا ہے، ایسی حالت جو گردن کے نیچے بازو اور ٹانگوں دونوں کو متاثر کرتی ہے۔ تاکہ وہ اپنے خیالات کا استعمال کرتے ہوئے ‘اپنے کمپیوٹر اور موبائل ڈیوائسز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت’ حاصل کر سکیں۔
امید کی جاتی ہے کہ اس چپ سے صحت کے دیگر مسائل سے دوچار لوگوں کی "صلاحیتیں بحال” ہوں گی، جن میں موٹر فنکشن، بصارت اور تقریر کے مسائل بھی شامل ہیں۔
نیورو سائنٹسٹ فلپ سبس، جنہوں نے مسک کے ساتھ مل کر نیورالنک کی بنیاد رکھی، نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ یہ چپ ایک دن موڈ کو بڑھانیوالے اثرات مرتب کرسکتی ہے اور ا کوے ذہنی صحت کےمسائل جیساکہ ڈپریشن کے علاج کیلیے استعمال کیاجاسکتا ہے۔
لیکن مسک کے لیے ایک بڑا مسئلہ سامنے آیا ہے۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ایک درجن سے زیادہ مکاک بندروں کو دماغ میں چپ لگانے کے بعد دماغی انفیکشن، فالج، دماغ کی سوجن اور دیگر خوفناک ضمنی اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔
مسک نے اعتراف کیا ہے کہ بندر اس کی پولرائزنگ پروڈکٹ کے کلینیکل ٹرائلز کے دوران مر گئے۔ تاہم، SpaceX کے بانی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اموات کاتعلق براہ راست نیورالنک چپ کیساتھ تھا۔
مسک نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ‘نیورل لنک امپلانٹ کے نتیجے میں کوئی بندر نہیں مرا۔’