کویت اردو نیوز : کعبہ کو ڈھانپنے والے کسوہ نامی سیاہ غلاف کی دیکھ بھال کے لیے جدید طریقے اور پریمیم مواد استعمال کیے جاتے ہیں۔
کسوہ کی باقاعدہ دیکھ بھال کے لیے ایک پوری ٹیم تعینات ہے جو اس کی صفائی سمیت ہر طرح سے اس کا خیال رکھتی ہے۔
ایک سرکاری ایجنسی کے مطابق، کسوہ کو روزانہ 29 سال کے تجربے کے حامل ماہرین کی ٹیم چیک کرتی ہے۔
صفائی کے دوران کسوہ کے نچلے حصے کو تقریباً 3 میٹر کی اونچائی تک اٹھایا جاتا ہے اور اس دوران خالی حصے کو سفید سوتی کپڑے سے ڈھانپ دیا جاتا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کسی بھی معاملے کو ریکارڈ وقت میں اعلیٰ معیار کے مطابق فوری طور پر نمٹا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ لاکھوں مسلمان سالانہ حج اور عمرہ کرنے کے لیے سعودی عرب آتے ہیں۔سعودی عرب کو رواں عمرہ سیزن کے دوران بیرون ملک سے تقریباً 10 ملین مسلمانوں کی آمد کی توقع ہے۔
حج کے اختتام کے بعد سیزن کا آغاز پانچ ماہ سے زیادہ پہلے ہوا تھا اور وبائی امراض سے متعلق پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد تین سالوں میں پہلی بار تقریباً 1.8 ملین مسلمانوں نے شرکت کی۔
وہ مسلمان جو جسمانی یا مالی طور پر حج کی استطاعت نہیں رکھتے وہ عمرہ کرنے سعودی عرب جاتے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں، مملکت نے بیرون ملک مقیم مسلمانوں کے لیے عمرہ کی ادائیگی کے لیے ملک آنے کے لیے بہت سی سہولیات کی نقاب کشائی کی ہے۔
مختلف قسم کے داخلے کے ویزے رکھنے والے مسلمانوں کو ذاتی، وزٹ اور سیاحتی ویزے کے حامل افراد کو عمرہ کرنے اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جانے کی اجازت ہے ۔
سعودی حکام نے عمرہ ویزا کی مدت 30 دن سے بڑھا کر 90 کر دی ہے اور حاملین کو تمام زمینی، فضائی اور سمندری راستوں سے مملکت میں داخل ہونے اور کسی بھی ہوائی اڈے سے جانے کی اجازت دے دی ہے۔خواتین حجاج کو اب مرد سرپرستوں کے ساتھ لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
مملکت نے یہ بھی کہا ہے کہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک میں مقیم تارکین وطن سیاحتی ویزا کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں، خواہ ان کا پیشہ کچھ بھی ہو، اور عمرہ کرنے کے اہل ہیں۔