کویت اردو نیوز : سعودی عرب کے علاقے جازان کا سعودی شہری اپنے چھوٹے بھائی کی موت کا صدمہ برداشت نہ کر سکا۔ چار گھنٹے بعد بڑا بھائی بھی چل بسا۔
سبق نیوز کے مطابق جازان کے علاقے الخرمہ گاؤں میں رہنے والا 44 سالہ سعودی شہری مفرح یحییٰ غزوانی صبح معمول کے مطابق بیدار ہوا تو اس نے اپنے بچوں کو اسکول جانے کے لیے اٹھایا، اس دوران اس کی حالت مزید خراب ہوگئی۔ اور وہ بے ہوش ہو گیا۔
مفرح یحییٰ غزوانی کو العیدابی جنرل ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد ان کی موت کی تصدیق کر دی۔
مفرح کے بڑے بھائی 48 سالہ جبریل یحییٰ غزوانی، جو 25 کلومیٹر دور ایک اور گاؤں میں رہتے تھے، خبر سنتے ہی فوراً اسپتال پہنچے۔
جبریل غزوانی نے ہسپتال کے عملے کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہیں یقین دلایا گیا کہ ان کا بھائی اب اس دنیا میں نہیں رہا تو وہ بھاری قدموں سے قبرستان گئے اور اپنے ہاتھوں سے اپنے بھائی کی قبر کھودی ۔
قبر کی تیاری کے دوران جبریل غزوانی کو چکر آیا اور وہ کھودی ہوئی قبر میں گرنے ہی والے تھے کہ ان کے ساتھیوں نے انہیں باہر نکالا اور اسی اسپتال لے گئے جہاں ان کے چھوٹے بھائی کی لاش مردہ خانہ میں رکھی گئی تھی۔
اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں طبی امداد دی گئی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ دونوں بھائیوں کی لاشیں ہسپتال کے سرد خانے میں رکھی گئی ہیں ۔
اس طرح زندگی میں کبھی جدا نہ ہونے والے دونوں بھائی سفر آخرت پر اکٹھے روانہ ہو گئے۔ ان کی موت میں صرف چار گھنٹے کا فرق تھا۔