دبئی: بیچز پرجانے والے چہرے پرماسک پہنیں، سماجی فاصلہ اختیارکریں، ورنہ جرمانہ ہوگا۔
دبئی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ سمندر کنارے تفریح طبع کے لیے جانے والے کروناوائرس سے بچاؤ کی غرض سے چہرے پر ماسک پہن کررکھیں، سماجی فاصلہ اختیار کریں اور دوسری پابندیوں کی پاسداری کریں ، ورنہ انھیں جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
دبئی بیچز پر موسم سرما میں بالعموم بہت رش ہوتا ہے اور مقامی لوگوں اور غیرملکی سیاحوں کی بڑی تعداد وقت گزاری کے لیے ساحل سمندر کا رُخ کرتی ہے۔دبئی میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے چہرے پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن اس پابندی کے باوجود بیچز پر لوگ چہرے پرماسک کے بغیر دیکھے گئے ہیں۔
اس کے پیش نظر ہی دبئی پولیس نے اتوار کو نیا انتباہ جاری کیا ہے۔اس نے کہا ہے کہ بیچز پر چہرے پر ماسک پہننا لازمی ہے۔اگر کوئی بھی شخص اس پابندی کی خلاف ورزی کرے گا تو اس پر پابندیاں عاید کردی جائیں گی۔
دبئی پولیس نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے۔اس میں اس نے کہا ہے کہ دبئی کے ساحلی علاقے میں درج ذیل پابندیوں کی پاسداری کی جائے:
- چہرے پر ماسک پہنیں۔
- اپنے اوردوسرے لوگوں کے درمیان میل ملاقات کے وقت طے شدہ فاصلہ اختیار کریں۔
- پانچ سے زیادہ افراد کسی ایک جگہ اکٹھے نہ ہوں۔البتہ ایک ہی خاندان کے افراد کو اجتماع کی اجازت ہے۔
- ان قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد پر پابندیاں عاید کی جائیں گی۔
دبئی کی دو پبلک بیچز ، کائٹ اور جمائرہ پر سیاحوں اور مقامی لوگوں کا بالعموم بڑا رش ہوتا ہے۔ان کے علاوہ دبئی میں بعض نجی بیچز اور کلب بھی ہیں۔امارت دبئی نے مارچ میں کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد بیچز اور سیاحتی مقامات کو عوام کے لیے بند کردیا تھا لیکن موسم گرما میں میں حالات بہتر ہونے کے بعد انھیں بعض شرائط کے ساتھ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کویت میں فیس ماسک نہ پہننے والوں کو فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری
دبئی سمیت متحدہ عرب امارات میں حال ہی میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوگیا ہے اور ماہرین کے مطابق دنیا کے دوسرے ملکوں کی طرح اب یو اے ای میں بھی کرونا وائرس کی دوسری لہر چل رہی ہے۔
گذشتہ جمعرات کو یواے ای نے کووِڈ-19 کے 1578نئے کیسوں کی اطلاع دی تھی۔ملک میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد ایک دن میں یہ سب سے زیادہ تشخیص شدہ کیس تھے۔واضح رہے کہ یو اے ای میں پانچ اکتوبر کے بعد سے کووِڈ-19 کے 1000 سے زیادہ یومیہ مریضوں کی تشخیص ہورہی ہے۔