کویت اردو نیوز : ایک سعودی وکیل نے کہا ہے کہ ایک تارکین وطن درست اقامہ یا رہائشی اجازت نامہ کے بغیر سعودی عرب میں حتمی ایگزٹ ویزا حاصل نہیں کر سکتا۔ وکیل زیاد الشلان نےکہا کہ "کوئی بھی غیر ملکی اس وقت تک حتمی ایگزٹ ویزا حاصل نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ اقامہ کی تجدید نہیں کر لیتا۔”
وہ ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ کیا کوئی ایسا غیر ملکی جس کا اقامہ دو سال پہلے ختم ہو گیا تھا وہ اب بھی حتمی ایگزٹ ویزا حاصل کر سکتا ہے۔ تاہم، اسی وکیل نے کہا کہ سعودی عرب میں اقامہ کی میعاد ختم ہونا گرفتاری کی وجہ نہیں ہے۔
الشلان نےکہا "ایک پولیس اہلکار اقامہ ختم ہونیکی وجہ سے کسی غیرملکی باشندے کوگرفتار کرنے کا مجاز نہیں ہے۔”انہوں نے وضاحت کی تھی کہ مقررہ وقت میں اقامہ کی تجدید میں ناکامی پر خود بخود جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے، الا یہ کہ ہولڈر کو گرفتار کرنے کے لیے دستاویز کی میعاد ختم ہونے کے علاوہ کوئی اور وجہ نہ ہو۔
مملکت میں داخل ہونے کے بعد زیادہ سے زیادہ 90 دنوں میں رہائشی ID حاصل کرنے میں ناکام رہنے والے تارکین وطن پر 500 SR کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
سعودی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ نے کہا ہے کہ کسی غیر ملکی کو متعلقہ فیس کی ادائیگی کے بعد اپنے آجر کے لیے سرکاری پلیٹ فارم Absher یا Muqeem پورٹل کے ذریعے رہائشی شناختی کارڈ جاری کرنے کے لیے میڈیکل ٹیسٹ بھی شامل ہے۔
مملکت میں مقیم تارکین وطن اسی مدت کیلیے تجدید کے آپشن کیساتھ3ماہ کے رہائشی اجازت نامے حاصل کرسکتے ہیں، اور وہ 2021 ءمیں شروع کیےگئے نظام کے تحت اپنے اسمارٹ فونز پربھی اقامہ کی ڈیجیٹل کاپی محفوظ کرسکتے ہیں۔
اقامہ کی سہ ماہی تجدید سے تارکین وطن کو سہ ماہی بنیادوں پر انحصار کرنیوالے کی فیس بھی ادا کرنےکی اجازت دیتا ہے۔ حکومتی ادائیگی کے نظام کیمطابق، اقامہ فیس سہ ماہی یاپھردوسال کی بنیاد پر ادا کی جا سکتی ہے۔