کویت اردو نیوز : ایک سعودی وکیل نے خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے مصنوعی ذہانت (AI) کو دوسروں کو بدنام کرنے اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کرنے والے کو پانچ سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
وکیل سعید القرنی نے بتایا ہے کہ "اگر مصنوعی ذہانت کا استعمال دوسروں کو نقصان پہنچانے کے لیے بہتان اور چھیڑ چھاڑ میں ثابت ہو جائے تو سزا پانچ سال تک قید ہو سکتی ہے۔”
اوکاز اخبار نے اگست میں اطلاع دی تھی کہ استغاثہ سے منسلک ایک مانیٹرنگ سینٹر سوشل میڈیا پر منتقل ہونے والے مواد پر چوبیس گھنٹے نظر رکھتا ہے تاکہ کسی بھی "مجرمانہ سرگرمی” کو دیکھا جا سکے۔
سعودی حکام نے حالیہ مہینوں میں متعدد سائبر جرائم کو بے نقاب کیا ہے۔اس ماہ کے شروع میں، ایک سعودی میڈیا ریگولیٹر نے ایک آن لائن مشہور شخصیت کو 100,000 ریال جرمانہ کیا اور خاندانی اقدار کیلیے نقصان دہ سمجھے جانیوالے تبصروں پر اسکا لائسنس منسوخ کر دیا۔
میڈیا ریگولیشن کی جنرل اتھارٹی نے کہا کہ سنیپ چیٹ پر اثر انداز کرنے والا ایک ویڈیو میں نمودار ہوا تھا اور اس نے "خاندان کو نقصان پہنچانے کے لیے نامناسب جملے” استعمال کیے تھے۔ ریگولیٹر نے اس مشہور شخصیت کا نام نہیں لیا ۔
اگست میں، ایک سعودی ریاستی میڈیا کے نگراں ادارے نے ایک سنیپ چیٹ صارف کو غیر اخلاقی اور تہمت آمیز مواد کی نمائش پر پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔ سعودی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ زیر بحث خاتون صارف مبینہ طور پر کلپس میں نظر آئی تھی جس میں دوسروں کیخلاف توہین آمیزنعرےبھی شامل تھے۔
جنرل کمیشن فار آڈیو ویژول میڈیا (جی سی اے ایم) نے مبینہ طور پر لڑکی کو طلب کیا تھا، جس کی عمر یا نام ظاہر نہیں کیا گیا تھا، اور اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے سے پہلے اس کا سرکاری ڈیٹا مکمل کر لیا تھا۔
اس جرم کی سزا پانچ سال تک قید اور زیادہ سے زیادہ 3 ملین ریال جرمانہ، یا مملکت کے انسداد سائبر کرائم قانون کے مطابق دو سزاؤں میں سے ایک ہے۔