کویت اردو نیوز : جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں جیل سے گینگ کے ایک بڑے رہنما کے فرار اور اس کے بعد شہر گیاکوئل میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد خانہ جنگی شروع ہو گئی ہے۔
اسی دوران کچھ بندوق بردار اچانک ایک ٹی وی اسٹوڈیو میں داخل ہوئے اور وہاں موجود لوگوں اور سیکورٹی فورسز کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی)” کے مطابق، کچھ لوگ اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے شہر گویاکوئل میں ٹی سی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے سیٹ میں داخل ہوئے اور چیخنے لگے کہ ان کے پاس بم ہیں۔
اس دوران براہ راست ٹی وی پر گولیوں کی آوازیں سنی گئیں۔
بندوق برداروں نے ملازمین کو فرش پر لیٹنے پر مجبور کیا، ایک بندوق بردار نے ملازم کے سر پر بندوق رکھتے ہوئے دھمکیاں دیں ۔
’’گولی نہ مارو، براہ کرم ہمیں گولی نہ مارو،‘‘ ایک عورت کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ۔
یہ واقعہ ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا کی جانب سے منگل کو ملک کے طاقتور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف فوجی آپریشن کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایکواڈور میں منشیات کے بدنام گروہ کے سرغنہ ہوزے اڈولفو میکیئس کے جیل سے فرار ہونے کے بعد سے امن و امان کی صورتحال ابتر ہو گئی ہے۔
نوبوا حکومت نے ملک میں 60 دنوں کیلیے ایمرجنسی کااعلان کیا ہے۔
منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں 34 سال قید کی سزا کاٹ رہے گینگ لیڈر کے قتل کے بعد، اس کے گینگ نے ٹی وی چینل کے اسٹوڈیو میں گھس کر صحافیوں اور عملےکےارکان کویرغمال بنالیا۔
گینگ کی جانب سے یونیورسٹی پر بھی حملہ کیا گیا، گینگ کی جانب سے شہریوں کو اغوا کرنے کی کوشش بھی کی گئی ہیں ۔