کویت اردو نیوز : بٹر چکن ہندوستان کی مشہور ترین پکوانوں میں سے ایک ہے لیکن دو فریق عدالت میں اس بات کا فیصلہ کرنے گئے کہ یہ ڈش کس نے ایجاد کی۔ ایک فریق نے دعویٰ کیا کہ یہ ڈش اس وقت ایجاد ہوئی جب ان کے آباؤ اجداد پاکستان میں تھے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ مقدمہ دہلی کے ایک مشہور ریسٹورنٹ برانڈ موتی محل کے اہل خانہ نے دائر کیا تھا۔
ریسٹورنٹ کا دعویٰ ہے کہ آنجہانی امریکی صدر رچرڈ نکسن اور ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اس کے مہمانوں میں شامل تھے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ریسٹورنٹ کے بانی کندن لال گجرال نے پہلی بار یہ ڈش اس وقت بنائی تھی جب انہوں نے 1930 کی دہائی میں پشاور میں ریسٹورنٹ کھولا تھا۔
عدالت میں دائر درخواست 2752 صفحات پر مشتمل تھی۔ جس میں حریف ہوٹلوں کی چین نے دریا گنج کے خلاف مقدمہ درج کرایا اور الزام لگایا کہ اس نے اس ڈش کے ساتھ دال مکھنی ایجاد کرنے کا بھی جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔
موتی محل کے خاندان نے اپنے حریف کے خلاف $240,000 ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا، الزام لگایا کہ دریا گنج نے موتی محل کی ویب سائٹ اور ریستوراں کی نقل کی۔
موتی محل کے مینیجنگ ڈائریکٹر منیش گجرال نے کہا کہ آپ کسی کا ورثہ نہیں چھین سکتے، یہ ڈش اس وقت ایجاد ہوئی جب ہمارے آباؤ اجداد پاکستان میں تھے۔
2019 میں قائم ریسٹورنٹ "دریاگنج” نے جواب دیا کہ اس کے آنجہانی خاندان کے رکن کندن لال جگی نے 1947 میں گجرال کے ساتھ مل کر دہلی میں ریستوران کھولا تھا، اور یہ ڈش وہیں ایجاد ہوئی تھی۔ یہ انہیں ڈش کی تخلیق کا دعوی کرنے کا حق بھی دیتا ہے۔
دریا گنج نے رائٹرز کے ساتھ 1949 میں رجسٹرڈ شراکت داری کی ایک ہاتھ سے لکھی دستاویز شیئر کی۔
اس کیس کی پہلی سماعت گزشتہ ہفتے دہلی ہائی کورٹ نے کی تھی اور اگلی سماعت مئی میں مقرر ہے۔